Deobandi Books

ذکر اللہ کے ثمرات

ہم نوٹ :

98 - 146
ذکر شیخ کے مشورہ سے کرنا چاہیے
	ارشادفرمایا کہ ذکر شیخ کے مشورہ سے کرو۔ اگر حضورصلی اللہ علیہ وسلم زندہ ہوتے اور آپ کو بتاتے کہ تین دفعہ تینوں قل پڑھو یا سات دفعہ حَسْبِیَ اللہ…الخ پڑھو اور اُمتی ہزار مرتبہ پڑھے تورسول اللہ کانافرمان ہوجائے گا۔ شیخ نائبِ رسول ہے، جتنا وہ ذکر بتائے اس سے زیادہ ذکر نہ کرو۔ لوگ کہتے ہیں کہ یہ ذکر سے منع کرتے ہیں حالاں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں اُذۡکُرُوا اللہَ  ذِکۡرًا کَثِیۡرًا ؎ اللہ تعالیٰ تو کثرت سے ذکر بتارہے ہیں اور یہ ذکر سے منع کرتے ہیں۔ ذکر کی کثرت کا معیار ہر شخص کا الگ ہے اس لیے وہ مشورۂ شیخ کے تابع ہے۔ بُھولو اور رستم پہلوان ایک لاکھ ذکر کرنے سے جس مقام پر پہنچیں گے کمزور اور ضعیف اسی مقام پر پانچ سو بار ذکر سے پہنچے گا کیوں کہ پہنچنے والا اپنی طاقت سے نہیں پہنچتا اللہ تعالیٰ کے جذب سے پہنچتا ہے۔ اللہ کا راستہ اللہ کے جذب ہی سے طے ہوتا ہے۔
ہر ایک کے کہنے سے وظائف و اذکار اورمراقبے نہیں کرنے چاہئیں
	ایک خاتون کے خط کے جواب میں ارشاد فرمایا کہ اپنا معالج جو دوا یا طریقہ مرض کا بتاتا ہے وہ کرتی ہو یا ہر ایک ڈاکٹر سے پوچھ کر علاج شروع کر دیتی ہو؟ اسی طرح شیخ اورمصلح ایک ہوتا ہے۔ جو وہ بتائے اسی پر عمل کرو۔ ہر ایک کے کہنے سے وظائف واذکار اور مراقبےنہیں کرنے  چاہئیں۔
ذکر اﷲ کی طاقت کی مثال 
	ارشاد فرمایاکہ حکیم الامت حضرت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یاد رکھو شیخ کے قرب کی گرمی پر بھروسہ مت کرو۔ذکرُ اﷲ کا کشتہ بھی کھاؤ کیوں کہ اگر شیخ کا انتقال ہوجائے یا شیخ سے الگ ہوجاؤ تو اس وقت تمہیں پتا چلے گا کہ ذکرُ اللہ کیا چیز ہے۔اگر تم نے ذکرُ اﷲ کا کشتہ کھانے سے تغافل برتا تو نفس و شیطان ایسی پٹخنی لگائیں گے کہ اپنی شکست خوردنی پر خون کے آنسو رونے سے بھی تلافی نہیں کرسکو گے۔ حکیم الامّت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 ذکر اللہ کے ثمرات 13 1
4 ذکر اللہ کیا ہےاورذکراللہ سے کیا مراد ہے؟ 13 3
5 اذکارووظائف کا مقصد 14 3
6 مفہومِ ذکر اللہ جل شانہٗ(تفسیر روح المعانی کی روشنی میں) 14 3
7 صدورِ معاصی کے بعد ذَکَرُوا اللہْ سے مراد 15 3
8 حقیقی ذکر کیا ہے؟ 16 3
9 کثرتِ ذکر سے کیا مراد ہے؟ 16 3
10 ذکر میں غرق فی النور ہونا مطلوب ہے 17 3
11 حدیث اِذَا رُاُوْا ذُکِرَ اللہْ کی عجیب تشریح 18 3
12 ذکر کا مطلب 19 3
13 ذَکَرُ وْااللہْ کی پانچ تفسیریں 20 3
14 ذکر اللہ کی اہمیت و فضائل وثمرات 21 3
15 ذکر اور فکر کے برکات و ثمرات 21 3
16 علم اور ذکر کا تعلق 22 3
17 انعامِ ذکر 23 3
18 ذکر ذاکر کو مذکور تک پہنچا دیتا ہے 24 3
19 کثرتِ ذکر پر وعدۂ فلاح 24 3
20 ذکر اﷲکے انوار شہوتِ نفسانیہ کی آگ کو ٹھنڈا کردیتے ہیں 25 3
21 ذکرِ قلبی کا ایک خاص انعام 25 3
22 نگرانی قلب ذکر اللہ سے حاصل ہوتی ہے 26 3
23 مجلسِ ذکر کے فوائد 28 3
24 سکینہ کی تفسیر 28 3
25 ذکر سے حیاتِ حقیقی عطا ہوتی ہے 28 3
26 ذکر اللہ سے رتبۂ انسانیت کی معراج 29 3
27 تربیتِ روحانی او رذکر 30 3
28 چین کی نگری 30 3
29 اصل سرمایہ ذکرِ خدا ہے 31 3
30 ذکر کی راحت 31 3
31 جب خدا بندے کو یاد کرتا ہے 32 3
32 اِستقامت اور ذکر اﷲ 32 3
33 قلب کے تالے کی کنجی 33 3
34 اطمینانِ قلب 35 3
35 ذکر میں تاثیر دورِ جام ہے 36 3
36 ذکر میں صرف کمیّت نہیں کیفیت بھی مقصود ہے 37 3
37 ذکر کا ناغہ روح کا فاقہ 37 3
38 خدا کی دوستی اتنی سستی نہیں 38 3
39 ایک دفعہ سبحان اللہ کہنے کی اہمیت 38 3
40 بخاری شریف کی آخری حدیث 39 3
41 اصلاح کا آسان نسخہ 40 3
42 خدا سے غفلت پر ایک واقعہ 40 3
43 انتشارِ اَفکار کے باوجود ذکر کے نفع کی مثال 40 3
44 ذکرِ قلیل کی مثال اور اس کا نقصان 41 3
45 خدا کو ہر وقت یاد رکھنا اﷲ کے عاشقوں کا کام ہے 41 3
46 تکثیرِ ذکر تکمیلِ محبت کے لیے وسیلۂ کاملہ ہے 42 3
47 کثرتِ ذکر قربِ الٰہی کا موجب ہے 43 3
48 ذاکر گناہ گار اور غافل گناہ گار میں فرق 43 3
49 ذکر اﷲ کے باوجود اطمینان حاصل نہ ہو نے کی وجہ 44 3
50 ذکر کی دو قسمیں 45 3
51 ذکر اللہ اور جذبِ الٰہیہ 45 3
52 آیت فَاذْکُرُوْنِیْ اَذْکُرْکُمْ کے لطائفِ عجیبہ 46 3
53 لَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہْ کا ایئرکنڈیشن 48 3
54 نورِ ذکر نارِ شہوت کو مغلوب کرتا ہے 49 3
55 ذکر کا ناغہ روح کا فاقہ 49 3
56 آیتِ شریفہ میں اہلِ ذکر سے مراد علماءہیں 50 3
57 اہلِ علم کو اہلِ ذکر سے کیوں تعبیر کیا؟ 50 3
58 ذِکر اللہ کی طاقت 51 3
59 ذکر اللہ کا مزہ جنّت سے بھی زیادہ ہے 51 3
60 ذکر اللہ کے دو حق 51 3
61 ذکر اللہ وصول الی اللہ کا ذریعہ ہے 52 3
62 ذکر کی ترغیب 53 3
63 ذکرِ منفی کا نور زیادہ قوی ہوتا ہے 54 3
64 ذکر اللہ کا التزام 54 3
65 ذکر الله فکرکے جمودکو ختم کرتا ہے 55 3
66 ذکر اللہ باعثِ استقامتِ قلب ہے 55 3
67 روح کی غذا 55 3
68 ذکر اللہ سے حصولِ اطمینانِ قلب کی ایک عجیب تمثیل 56 3
69 ذکراللہ کا نفع کامل تقویٰ پر موقوف ہے 57 3
70 ذکرِ مثبت اور ذکرِ منفی 58 3
71 ذکر اللہ کی لذّت کا کوئی ہمسر نہیں 58 3
72 قرآن پاک سے ذکر اسم ذات کا ثبوت 59 3
73 ذکر کے حکم میں صفتِ ربوبیت کے بیان کی حکمت 59 3
74 ذکر کی برکت سے غیر الله کی نجاست چھوٹے گی 60 3
75 ذکر نفی و اثبات كا ثبوت 60 3
76 ذکر کا حاصل غرق فی النُّور ہونا ہے 60 3
77 امن کہاں ہے؟ 62 3
78 اللہ کے نام کی عظمت 63 3
79 ذکر اللہ سے نزولِ سکینہ کی دلیلِ نقلی اور ایک علمِ عظیم 63 3
80 فضائلِ مجلسِ ذکر 64 3
81 پہلی فضیلت 64 3
82 دوسری فضیلت 67 3
83 تیسری فضیلت 68 3
84 چوتھی فضیلت 69 3
85 ذکر کو شکر پر مقدم فرمانے کی حکمت 70 3
86 بِذِکْرِ اللہْ کی تقدیم کی حکمت 70 3
87 اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت 71 3
88 ذکر اللہ پر مداومت 71 3
89 اللہ کے نام کا مزہ بھی جنّت سے بڑھ کر ہے 71 3
90 ذِکر دلیلِ محبت ہے 72 3
91 ذکر کا سب سے بڑا انعام 73 3
92 ذکر اﷲ کی تاثیر 74 3
93 اﷲ کے نام کی مٹھاس کا کوئی ہمسر نہیں 75 3
94 ذکر میں اعتدال ضروری ہے 76 3
95 عاشقانہ ذکر کا ثبوت 76 3
96 محبت انگیز ذکر کا نفع 77 3
97 حدیثِ پاک سے ذکرِ اسمِ ذات کا ثبوت 78 3
98 قرآن پاک سے ذکرِ نفی واثبات کا ثبوت 78 3
99 ذکر اﷲ سے روحانی ترقی کی مثال 79 3
100 ذکرِ حق زخمی دل کا مرہم اور دنیاوی پریشانیوں کا علاج ہے 80 3
102 تحمل سے زیادہ ذکر پر بعض اوقات شیطان گمراہ بھی کر دیتا ہے 81 3
103 ذکر حیاتِ ایمانی کا موقوف علیہ ہے 81 3
104 دل جاری ہونے کی حقیقت 82 3
105 اصل قلبی ذکر گناہ سے بچنا ہے 82 3
106 ذکر کا ناغہ اتنا مضر نہیں جتنا ارتکابِ معصیت 82 3
107 ولایت کا مدار اذکار پر نہیں تقویٰ پر موقوف ہے 83 3
108 جب جان کے لالے پڑتے ہیں 83 3
109 اللہ تعالیٰ سے محبتِ اشد کی عقلی دلیل 84 3
110 صبح و شام کے معمولاتِ ذکر کا راز 85 3
111 اللہ سے دوری کا عذ اب 85 3
112 ذکر کو شکر پر مقدم کرنے میں کیا حکمت ہے؟ 86 3
113 ذکرِ مقبول کی علامت 86 3
114 عاشقانہ ذکر کی تیز رفتاری اور جلد منزل رَسی 86 3
115 والہانہ ذکر اور حالتِ ذکر میں وجد کی کیفیت 87 3
116 سراپا تسبیح 89 3
117 ذکر پر خشیت کی تقدیم کا راز 89 3
118 چھینک آنے پر اَلْحَمْدُ لِلہْ کہنے کی حکمت 90 3
119 ارادہ پر مراد کا ترتب ہوتا ہے 90 3
120 ذکر اللہ اور صحبتِ شیخ 91 3
121 صحبتِ شیخ کا نفع اور ذکر و فکر 92 3
122 صحبتِ شیخ سے دل کا نرم ہونا اور پھر ذکر اﷲ کا اثر 92 3
123 ذکر میں اعتدال مطلوب ہے 92 3
124 ذکر کے لیے مشورۂ شیخ کی اہمیت 91 3
125 ذکرِ قلبی اور دوامِ ذکر کی حقیقت 93 3
126 ذکرِ قلبی ذکرِ لسانی سے پیدا ہوتا ہے 94 3
127 ذکر حق از دل زدل تا جاں رسد 95 3
128 شیخ طبیب ہوتا ہے 95 3
129 ذکر شیخ کی تجویز کے مطابق کرنا چاہیے 95 3
130 ذکر اللہ کی پابندی 96 3
131 اللہ کے نام کے ساتھ لفظ ’’ترک‘‘خلافِ ادب ہے 96 3
132 ذکر اﷲ کا التزام 96 3
133 ذکر مشورہ سے کیجیے 97 3
134 ذکر شیخ کے مشورہ سے کرنا چاہیے 98 3
135 ہر ایک کے کہنے سے وظائف و اذکار اورمراقبے نہیں کرنے چاہئیں 98 3
136 ذکر اﷲ کی طاقت کی مثال 98 3
137 اللہ اللہ اسمِ پاکِ نامِ دوست 99 3
138 اللہ اللہ گو بر و تا سقفِ عرش 99 3
139 ذکر اﷲ میں شیخ کے مشورہ کی ضرورت 99 3
140 شیخ کو تھوڑا بہت طبیب بھی ہونا چاہیے 100 3
141 ذکر اللہ کے طریقے 100 3
142 ذکر سے پہلےروح کو آبِ توبہ سے دھو لیجیے 100 3
143 ذکر اﷲ کا طریقہ 101 3
144 ایک جگہ بیٹھ کرعاشقانہ ذکر کرنا زیادہ نافع ہے 102 3
145 گناہوں سے بچنے کا پہلا نسخہ 102 3
146 طریقۂ ذکر نفی و اثبات 103 3
147 ذکرلَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہْ کا ایک الہامی طریقہ 106 3
148 ذکر اسم ذات کا طریقہ 107 3
149 ایک بار اسمِ ذات کہنے سے ننانوے اَسمائے صفات کی تجلی حاصل ہوتی ہے 107 3
150 پالنے والے کا نام محبت سے لیجیے 108 3
151 ارادۂ دل سے اللہ اللہ کہنا 108 3
152 لَاۤاِلٰہَ اِلَّااللہْ کی فضیلت 109 3
153 لَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی قیمت 109 3
154 ستّر ہزار مرتبہلَاۤاِلٰہَ اِلَّا اللہْ کی فضیلت 110 3
155 اصلی پاس انفاس 110 3
156 اﷲ کا ہر نام عمل کی دعوت دیتا ہے 111 3
157 ذکر اسم ذات 111 3
158 اللہ میں اپنی آہ کوسمو دیجیے 111 3
159 خلاصۂ دَستورُ العمل برائے یادداشت(دربارۂ ذکر) 112 3
160 ذکر میں لذّت مقصود نہیں 113 3
161 ذکر میں دل نہ لگنے کی شکایت 113 3
162 عقلی وطبعی ذکر وفکر 113 3
163 ذکر بے لذت بھی نافع ہے 113 3
164 ذکرِ بے لذّت کے مفید ہونے کی ایک عجیب مثال 114 3
165 وساوس وخیالات کے ہجوم میں ذکر کےنافع ہونے کی ایک اور مثال 115 3
166 ذکر اﷲ کے برکات و ثمرات 116 3
167 بے لذّت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے 116 3
168 ذکر میں دل نہ لگنے پر ثواب زیادہ ہے 117 3
169 ذکر میں مزہ نہ آنے پر بھی ذکر کی تعداد پوری کرنا نعمت ہے 117 3
170 ذہنی کمزوری کی وجہ سے ذکر کم کرنا چاہیےنہ کہ دل نہ لگنے کی وجہ سے 117 3
171 ذکر مقصود ہے، کیف نہیں 117 3
172 اہلِ تدریس کو ذکر کا شرف ہر وقت حاصل ہے 118 3
173 ذکر میں دل لگنے کے لیے کچھ ہدایات 118 3
174 اتّباعِ سنّت اور تقویٰ کا اہتمام ہی در حقیقت ذکر اللہ بالقلب ہے 119 3
175 مزے کی حقیقت 119 3
176 لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کا ذکر 120 3
177 لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْکے معنیٰ اور اس کی برکات 120 3
178 لَاحَوْلَ کے ذکر سے شرح صدر کا حصول 120 3
179 شرح صدر کی علامتیں اور ذکر کی برکات 121 3
180 لَا حَوْلَ وَ لَا قُوَّۃَ …الٰخ پڑھنے کی فضیلت 121 3
181 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کی خاصیت 122 3
182 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنٰی 122 3
183 لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کی برکت 123 3
184 ذکر اللہ کو اپنا اصلی کام سمجھو 124 3
185 درود شریف 124 3
186 درود شریف کی اہمیت اورلفظ درود کے معانی 124 3
187 درود شریف کی فضیلت پر بعض احادیثِ مُبارکہ 125 3
188 درود شریف کی ایک عجیب خصوصیت 126 3
189 درود شریف پڑھنے کا ایک دل نشین طریقہ 127 3
190 صَلٰوۃٌ تُنَجِّیْنَا پڑھنے کی تلقین 127 3
191 صلٰوۃ علی النبی کی تفسیر 128 3
192 صلوٰۃ (درود) کے مختلف مطالب 128 3
193 درود شریف پڑھنے کی تلقین 128 3
194 اَوراد و وظائف 129 3
195 یَا اَللہُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ 129 3
196 یَا اَرْحَمَ الرّٰحِمِیْن ہرمصیبت سے نجات کے لیے مجرب 129 3
197 بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ غصہ کا علاج 130 3
198 سکونِ قلب کے لیےایک عظیم الشان ذکر 131 3
199 ستّر ہزار مرتبہ کلمہ طیبہ پڑھنے کی فضیلت 131 3
200 کثرتِ استغفار دافعِ غم ہے 132 3
201 اسمائے اعظم مَلِیۡکٌاور مُقْتَدِرٌ کے معانی 133 3
202 تسبیح کا ثبوت 133 3
203 اللہ سے محبتِ شدیدہ پیدا ہونے کا وظیفہ 134 3
204 اطمینانِ قلب کے لیے وظیفہ 134 3
205 دنیوی پریشانیوں کا علاج 135 3
206 اسمائے حسنیٰ کی برکات 135 3
207 ایک خاص ذکر واردِ قلبی ازعالمِ غیب 135 3
208 یَا اَللہُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ کی برکات 136 3
209 یَامَالِکُ کی شرح 136 3
210 یَا کَرِیْمُ کی شرح 137 3
211 یَا مُغْنِیْ کی شرح 137 3
212 یَا صَمَدُ کی شرح 138 3
213 اِنَّا لِلہِ وَ اِنَّاۤ اِلَیۡہِ رٰجِعُوۡنَ کن مواقع پر پڑھنا سنت ہے؟ 138 3
214 ایک خاص وظیفہ 139 3
215 شوہر کا دل نرم کرنے کاوظیفہ 139 3
216 دل کی پریشانی کے لیے وظیفہ 140 3
217 پریشانی کے لیے اہم وظیفہ 140 3
218 معمولات برائے سالکین 141 3
219 معمولات برائے خواتین 141 3
220 ضروری انتباہ 142 1
221 ماخذ و مصادر 143 1
223 ضروری تفصیل 4 1
224 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
225 عنوانات 5 1
Flag Counter