ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
ذکر اللہ کی پابندی ارشادفرمایا کہ شیخ جو ذکر بتا دے اسے پابندی سے کرو۔ کبھی ناغہ نہ کرو، تھک جاؤ تو تعداد کم کر دو مثلاً سو دفعہ کرتے ہو تو دس مرتبہ کر لو مگر ناغہ نہ کرو۔ میرے شیخ شاہ عبد الغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے مرشدحکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کو لکھا کہ آپ نے مجھے ستر مرتبہ صلوٰۃ تنجینا بتایا ہے اور میں جون پور کی شاہی مسجد میں سولہ سبق پڑھاتا ہوں، تو حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ نے لکھا کہ اگر آپ علم دین کی مشغولی سے ستر دفعہ نہیں پڑھ سکتے تو سات دفعہ پڑھ لیں۔ قرآن پاک میں ایک پر دس کا وعدہ ہے تو سات کو دس سے ضرب کر لو ستر دفعہ ہوجائے گا۔ شیخ ایسا حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ جیسا ہونا چاہیے۔اللہ کے نام کے ساتھ لفظ ’’ترک‘‘خلافِ ادب ہے ایک صاحب نے عریضہ لکھا کہ کثرتِ مصروفیات کی وجہ سے مندرجہ ذیل معمولات ترک کرچکا ہوں تو حضرت والا نے جواب میں تنبیہاً ارشاد فرمایا کہ اﷲ کے نام کے ساتھ لفظ ’’ترک‘‘خلافِ ادب ہے ملتوی لکھنا چاہیے۔ تعجب ہے کہ ذکر مطلق ملتوی کردیا، تعداد کم کردیتے۔ ذکر سے نور آتا ہے اور جب نور نہ ہوگا تو ہر گناہ سرزد ہوسکتا ہے۔ جبکہ آپ کے حالات متقاضی ہیں کہ آپ تو ذکر میں ڈوبے رہیں، ورنہ گناہ سے نہیں بچ سکتے۔ لہٰذا آپ کو تاکید کی جاتی ہے کہ پانچ تسبیح لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا اللہْ کو اس طرح لازم کریں جیسے ہزار مصروفیت میں روٹی کھاتے ہیں۔ دوسرے اذکار جب تک زیادہ مصروفیت ہے ملتوی رکھیں بعد میں شروع کریں۔ لیکن ذکر نفی و اثبات کسی حالت میں نہ چھوڑیں کسی دن بہت ہی زیادہ مصروفیت ہو تو تین تسبیح ضرور پڑھیں۔ذکر اﷲ کا التزام ارشادفرمایا کہاﷲ والوں سے تھوڑا سا روح کی طاقت کا خمیرہ لے لیجیے یعنی ذکر پوچھ لیجیے۔ اس کے لیے مرید ہونا بھی ضروری نہیں۔ حکیم الامّت فرماتے ہیں کہ جو پیر یہ کہے کہ تم جب تک ہم سے مرید نہیں ہوگے ہم تم کو ذکر نہیں بتائیں گے وہ دنیادار پیر ہے۔ لہٰذا اﷲ والوں سے اپنے خالق اور مالک کا نام لینا سیکھ لیجیے، ذکر کی برکت سے دل میں ایک کیفیت پیدا ہوگی جس سے گناہوں سے مناسبت ختم ہوجائے گی۔ جیسے قطب نما کی سوئی میں