ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
ذِکر اللہ کی طاقت ارشادفرمایا کہ ایک کروڑ بادام کھالو اور ایک دفعہ محبت سے اللہ تعالیٰ کا نام لے لوتو ایک مرتبہ اللہ کا نام لینے کی طاقت کیا ہے؟ قرآنِ پاک میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں جب جہاد ہورہا ہو ، اس وقت جان کی بازی لگانی ہے، اس وقت بادام اور خمیرہ اور شربتِ روح افزا کام نہ دے گا۔ اِذَا لَقِیْتُمْ فِئَۃً جب تم کفار کی جماعت سے لڑرہے ہو اور جان کی بازی لگارہے ہو تو فَاثْبُتُوْا اس وقت ثابت قدم رہو۔ لیکن یہ ثابت قدمی کیسے نصیب ہوگی؟ وَاذۡکُرُوا اللہَ کَثِیۡرًا؎ایسے کڑے وقت میں اللہ تعالیٰ کو خوب یاد کرو، اس کے نام کی طاقت سے تم دشمنوں پر غالب رہوگے۔ذکر اللہ کا مزہ جنّت سے بھی زیادہ ہے ارشادفرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے نام کے برابر جنت بھی نہیں ہوسکتی کیوں کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیںوَلَمْ یَکُنْ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ؎ میرا کوئی مثل نہیں جب ان کی ذات کا کوئی مثل نہیں ہوسکتا تو ان کے نام کی لذّت کا بھی کوئی مثل نہیں ہوسکتا۔ یہی وجہ ہے کہ میرے شیخ حضرت شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ جب جنّت میں اللہ تعالیٰ کا دیدار نصیب ہوگا تو کسی جنتی کو جنّت کی کوئی نعمت یا دنہیں آئے گی ؎ چناں مست ساقی کہ مے ریختہذکر اللہ کے دو حق ارشاد فرمایاکہدوستو! میں یہ عرض کررہا ہوں کہ ذکر کے دو حقوق ہیں: نمبر۱)ذکر کا ایک حق تو اس کی کمیّت ہے کہ کسی شیخ کامل سے مشورہ کرکے ذکر کیجیے۔ جیسے کوئی طاقت کی دوا یا کوئی خمیرہ آپ کسی طبیب سے پوچھ کر استعمال کرتے ہیں، اسی طرح شیخ سے ------------------------------