ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں اَلْہَمُّ ہُوَالْحُزْنُ الَّذِیْ یُذِیْبُ الْاِنْسَانَ،ھَمْ وہ غم ہے جو انسان کو گھلا دے، وَ الْحُزْنُ لَیْسَ کَذَالِکَ؎ حُزن سے ھَمْ زیادہ شدید ہوتا ہے۔ اللہ تعالیٰ استغفار کی برکت سے اس کو دفع فرمادیتے ہیں۔اسمائے اعظم مَلِیۡکٌاور مُقْتَدِرٌ کے معانی ارشادفرمایا کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں: اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ نَہَرٍ ، فِیۡ مَقۡعَدِ صِدۡقٍ عِنۡدَ مَلِیۡکٍ مُّقۡتَدِرٍ؎ اللہ پاک کے دونام ہیں: مَلِیۡکْ اور مُقْتَدِرْ۔ مَلِیۡکْ کے معنیٰ کیا ہیں؟ مَلِکْ اور مَلِیۡکْ میں فرق ہے جبکہ دونوں نام اللہ تعالیٰ کے ہیں مَلِکْکے معنیٰ ہیں صاحب مملکت اور مَلِیۡکْ کےمعنیٰ ہیں صاحبِ مملکتِ عظیمہ یعنی بہت بڑی مملکت کا مالک۔ اللہ تعالیٰ نے مَلِکْ بھی فرمایااورمَلِیْكْبھی فرمایا۔ سورۃ القمر میں مَلِیۡکْ اور مُقْتَدِرْ دو نام نازل کیے۔ اَلْقَادِرْ کے معنیٰ قدرت کا مالک اور مُقْتَدِرْکے معنیٰ ہیں قدرت عظیمہ کا مالک یعنی بڑی قدرت کا مالک۔ ان دوناموں کے بارے میں مفسرین فرماتے ہیں کہ ان کے اندر اسمِ اعظم چھپا ہے۔ ان دوبزرگ ناموں میں اللہ تعالیٰ نے دعا کی قبولیت کی شان چھپا رکھی ہے۔ اگر کوئی شخص چاہے کہ میری دعا قبول ہو تو وہ ان دوناموں کو پڑھ لے یَامَلِیْكٌ یَا مُقْتَدِرٌ تو مفسرین لکھتے ہیں کہ اس کی دعا قبول ہوگی۔تسبیح کا ثبوت ارشادفرمایا کہ ایک عرب نے مدینہ منورہ میں مجھ سے کہا کہ میری بیوی میرے ہاتھ میں تسبیح دیکھ کر مجھ سے لڑتی ہے کہ تسبیح کا ثبوت صحابہ کے زمانہ میں نہیں ملتا۔ میں نے کہا کہ جاؤ اپنی بیوی سے کہہ دینا کہ صحابی ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے عمل سے تسبیح پڑھنا ثابت ہے اور ملاعلی قاری کی عبارت شرح مشکوٰۃ سے پیش کردینا: ------------------------------