ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
میرے قلب کواپنی رحمت سے ایک خاص وِرد عطا فرمایا اور میرے بزرگوں نے اس کی تصدیق بھی فرمائی۔ مولاناشاہ محمداحمد صاحب پرتاب گڑھی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے کہ وقتاًفوقتاً کثرت سے لیکن بقدرِتحمل یَا اَللہُ یَارَحْمٰنُ یَارَحِیْمُ کاوِرد رکھیں اور یَا اَللہُ کے ساتھ ایک بار جَلَّ جَلَالُہٗ کہہ دیں۔ ایک مجلس میں جب اﷲکا نامِ پاک آئے تو ایک بار جَلَّ جَلَالُہٗکہنا واجب ہے جیسا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام ِمبارک آئے تو ایک باردرود شریف پڑھنا واجب ہے۔ پس صَلَّی اللہُ عَلَی النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ ایک مرتبہ کہہ لیں واجب ادا ہوجائے گا۔یَا اَللہُ یَا رَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ کی برکات ارشاد فرمایاکہ بسم اﷲشریف میں تین نام اَللہ،اَلرَّحْمٰن، اَلرَّحِیْم نازل ہوئے اور قرآنِ پاک کا آغاز ان ہی ناموں سے ہوا جو ان کو پڑھے گا اس کو کوئی مشکل نہیں رہے گی۔ ہندوستان کے شہر الٰہ آبادمیں ایک صاحب کی فیکٹری میں یونین کے مزدوروں نے بغاوت کردی، وہ مالک کو گالیاں دیتے تھے۔ میرے مربی اوّل حضرت مولاناشاہ محمداحمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ تین نام پڑھتے رہویَااَللہُ، یَا رَحْمٰنُ،یَارَحِیْمُ کچھ دن کے بعد ساری یونین کا زور ٹوٹ گیا، گالیوں کے بجائے شکریہ اداکرنے لگے اور ساری پریشانی دورہوگئی اس کے بعد ایک اوراضافہ کرلیجیے اور کبھی کبھی یہ چار نام یَامَالِکُ یَاکَرِیْمُ یَامُغْنِیُ یَاصَمَدُبھی ملالیا کریں۔یَامَالِکُ کی شرح ارشاد فرمایاکہ یَامَالِکُ کہنے سے کیا ملے گا؟ یَا مَالِکُ کہہ کرآپ نے اپنی مملوکیت کوتسلیم کرلیااوراﷲتعالیٰ نے دیکھ لیا کہ میرا بندہ مجھے مالک سمجھتا ہے اور اپنی مملوکیت کااعتراف کررہاہے کہ میں آپ کامملوک ہوں، آپ کے علاوہ میں کسی کانہیں، اپنے آپ کا بھی نہیں، اپنے نفس کابھی نہیں، ان حسینوں کابھی نہیں۔ تو یَا مَالِکُ کہنے سے اپنی مملوکیت کا احساس ہوگا۔ہم تو ان کی ملکیت میں ہیں ہی لیکن یَا مَالِکُ کہہ کرہم اقراری مملوک ہوجائیں گے کہ ہم نے اﷲ کی مالکیت اور اپنی مملوکیت کو تسلیم کرلیااور ہماری ملکیت اعترافی واقراری ہوگئی اور ہرمالک