ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کا ذکر لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْکے معنیٰ اور اس کی برکات ارشادفرمایا کہ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے معنیٰ بہت اہم بھی ہیں اور دور رس نتائج کے حامل بھی ہیں۔ایک دفعہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے دریافت فرمایا کہ جانتے ہو لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کے کیا معنیٰ ہیں؟ صحابی رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ جانتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اس کے معنیٰ ہیں’’نہیں ہے طاقت گناہوں سے بچنے کی اور نہیں ہے قوت نیک اعمال کرنے کی مگر اللہ کی مدد سے۔‘‘مزید فرمایا کہ حضرت ہردوئی (حضرت مولانا شاہ ابرار الحق صاحب رحمۃ اللہ علیہ) فرمایا کرتے ہیں کہ جب کوئی شخص بُرے اعمال سے نہیں بچ پا رہا ہو یا نیک اعمال میں سستی ہو رہی ہو تو اسے لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللہْ کا ذکر کرنا چاہیےاور کم از کم ستر دفعہ کرنا چاہیے پھر اس کے واسطہ سے دعا کرے۔ ان شاء اللہ! سستی دور ہو جائے گی اور گناہوں سے بچنے کی توفیق ہوگی۔ اس طرح یہ وظیفہ جنت تک پہنچانے کا ذریعہ بن جائے گا اور اگر کوئی شخص نماز سے پہلے ایک دفعہ بھی یہ وظیفہ پڑھ لے تو اس کی نماز وساوس سے محفوظ رہے گی۔ افکار وخیالات کا ہجوم اور ذہنی پراگندگی کا وہ شکار نہیں ہوگا اور وہ نماز کی لذت سے آشنا ہوگا، ذہن ودل کی حضوری حاصل ہوگی۔لَاحَوْلَ کے ذکر سے شرح صدر کا حصول ارشادفرمایا کہ اس وظیفہ سے شرح صدر کی نعمت حاصل ہوگی جو بہت بڑا انعام ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: فَمَنۡ یُّرِدِ اللہُ اَنۡ یَّہۡدِیَہٗ یَشۡرَحۡ صَدۡرَہٗ لِلۡاِسۡلَامِ ۚ وَ مَنۡ یُّرِدۡ اَنۡ یُّضِلَّہٗ یَجۡعَلۡ صَدۡرَہٗ ضَیِّقًا حَرَجًا کَاَنَّمَا یَصَّعَّدُ فِی السَّمَآءِ ؎ ------------------------------