ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
صحبت اور اس کی روحانی گرمی بھی چاہیے جیسے مرغی کے پروں میں انڈا کچھ دن رہ کر حیات پا جاتا ہے اور زندگی پانے کے بعد چھلکا توڑ دیتا ہے۔شیخ کو تھوڑا بہت طبیب بھی ہونا چاہیے ارشاد فرمایاکہ شیخ کو تھوڑا بہت طبیب بھی ہونا چاہیے، لہٰذا اتنا وظیفہ مت بتاؤ کہ مرید کا دماغ غیر معتدل ہوجائے اور بیوی بچوں سے لڑے کہ تم لوگوں کو کیا ہوگیا ہے؟ جانتے نہیں ہو کہ میں ذکر کرتا ہوں، مجھے جلال چڑھا ہوا ہے اور جب آلو خریدتا ہے تو ٹھیلے والے سے بھی کہتا ہے کہ دو آلو زیادہ ڈال دو، دیکھتے نہیں ہو میری آنکھ، رات بھر کا جاگا ہوا ہوں، جلا کر خاک نہ کردوں تو داغ نام نہیں۔ یہ کیا ہے؟ تصوف آلو کھانے کے لیے ہی رہ گیا ہے؟ لہٰذا مرید کے مزاج کو معتدل رکھنا شیخ پر فرض ہے کہ اپنے مریدوں کو اخلاق سکھائے۔ راہ بر تو بس بتا دیتا ہے راہ راہ چلنا راہ رو کا کام ہے تجھ کو مرشد لے چلے گا دوش پر یہ تِرا راہ رو خیالِ خام ہے حضرت مجذوبؔ حمتللہعلیہذکر اللہ کے طریقے ذکر سے پہلےروح کو آبِ توبہ سے دھو لیجیے ارشادفرمایا کہ گناہوں سے معافی مانگنے کے بعد ذکر شروع کریں۔ کیوں صاحب! آپ جب عطر لگاتے ہیں تو پہلے کپڑا دھوتے ہیں یا نہیں؟ میلا کپڑا بدلتے ہیں یا نہیں؟ یا میلے کپڑے پر عطر لگاتے ہیں۔ بس اسی طرح اللہ کا نام لینے سے پہلے دو رکعت توبہ پڑھ کر روح کو دھولیجیے، روح کو غسل دیجیے، چاہے سر پر ایک لاکھ سمندر کا پانی ڈال لو لیکن اس سے روح پاک نہیں ہوگی جب تک کہ اللہ کے سامنے ندامت اور اشکبار آنکھوں سے توبہ نہ کرلو۔ اگر