ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت ارشادفرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: تَبٰرَکَ الَّذِیۡ بِیَدِہِ الۡمُلۡکُ ؎ اللہ تعالیٰ برکت والا ہے اور اتنا برکت والا ہے کہ جو ان کا نام لیتا ہے اس میں بھی برکت آجاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا نام اتنا مبارک ہے کہ ان کا نام لینے والوں کی تسبیح میں، ان کے لباس میں، ان کے مصلّٰے میں یہاں تک کہ اس مٹی میں بھی برکت آجاتی ہے جہاں وہ سجدے کرتے ہیں۔ذکر اللہ پر مداومت ارشاد فرمایاکہ شیخ جو ذکر بتادے اس پر مداومت کرو، ہمیشگی کرو، کبھی ناغہ نہ کرو، تھک جاؤ تو تعداد کم کردو مثلاً اگر سو دفعہ ذکر کرتے ہو تو دس مرتبہ کرلو مگر ناغہ نہ کرو اور اپنے نفس کے گریبان میں منہ ڈالو اور پوچھو کہ تمہارے کتنے دن رات ایسے گزرے ہیں جس دن تم نے ایک دفعہ بھی اللہ نہیں کہا اور کھانا کھاکر سوگئے حالاں کہ کوئی عذر نہ تھا۔ اگر کسی دن زیادہ تھک گئے اور سو دفعہ پڑھتے تھے تو دس دفعہ پڑھ لو اور اگر تین سو مرتبہ پڑھتے تھے تو اس دن تیس مرتبہ پڑھ لو تو تمہارا تین سو ادا ہوجائے گا کیوں کہ ایک پر دس کا وعدہ ہے۔اللہ کے نام کا مزہ بھی جنّت سے بڑھ کر ہے ارشاد فرمایاکہ اسی طرح جن کو دنیا میں اللہ کے نام کا مزہ مل گیا دونوں جہاں کی لذّتوں سے وہ مستغنی ہوگئے۔ معلوم ہوا کہ مولیٰ کا مزہ بے مثل ہے، غیرفانی ہے اور ازلی و ابدی ہے، اور جنت کا مزہ ابدی ہے ازلی نہیں ہے اور دنیا کا مزہ نہ ازلی ہے نہ ابدی۔ اس لیے اہل اللہ دنیا کے مزے تو کیا جنت کی نعمتوں کے مزوں سے زیادہ مزہ دل میں پاتے ہیں۔ جس کے قلب کو اللہ تعالیٰ کے پاک نام سے اطمینان ملتا ہے وہ غیراللہ سے اطمینان اور چین لینے کا وسوسہ بھی نہیں لاتا۔ جن لوگوں نے اپنے دل میں چین اللہ کے علاوہ کسی سے حاصل کیا ہے یا حاصل کررہے ہیں یا حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں یہ وہی محروم جانیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کے نام کی ------------------------------