ذکر اللہ کے ثمرات |
ہم نوٹ : |
|
نہ لذّت پوچھ پھر ذکرِ خدا کی حلاوت نام پاک کبریا کیذکر اﷲ کے برکات و ثمرات ارشادفرمایا کہ بعض لوگوں کا میرے پاس ٹیلی فون آیا کہ ہمیں ذکر میں مزہ نہیں آرہا ہے۔ ہم آپ کے مشورہ سے ذکر تو کرتے ہیں لیکن کچھ مزہ نہیں آتا۔ اب سن لیجیے اس کا جواب۔ پہلے حضرت حاجی امداد اللہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کا جواب سنیے: وہ فرماتے ہیں کہ ذکر میں مزہ آئے یا نہ آئے، ظالم! یہ کیا کم نعمت ہے کہ تو مولیٰ کا نام لے رہا ہے۔ جس کو ان کا نام لینے کی توفیق ہوجائے یہ معمولی انعام ہے؟ ایک بزرگ کہہ رہے تھے کہ اے اللہ! آپ کا بہت بڑا نام ہے، جتنا بڑا آپ کا نام ہے اتنی ہم پر مہربانی کردیجیے۔ کیا کہوں اس ظالم کی دعا مجھ کو وجد میں لاتی ہے۔ تو کیا یہ معمولی نعمت ہے کہ بندہ ہو کر اتنے بڑے مالک کا نام لے رہا ہے۔ مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ تشویشِ قلب اور غیرحاضر دل کے ساتھ بھی اﷲ کا نام نفع سے خالی نہیں۔ جو قلب مشوّش ہو، ہزاروں فکریں ہوں، اس حال میں بھی جب زبان سے اللہ نکلے گا تو اپنا نور پیدا کر کے رہے گا۔بے لذّت ذکر سے بھی نسبت عطا ہوجاتی ہے ارشادفرمایا کہ بزرگوں نے فرمایا ہے کہ مزہ آئے نہ آئے ذکر پورا کرو۔ حکیم الامت رحمۃ اللہ علیہ کا جملہ نقل کرتا ہوں کہ جس سالک کو، اللہ اللہ کرنے والے کو ذکر میں کچھ مزہ نہ آئے مگر ذکر کرتا رہے تو بے لذّت ذکر سے بھی اس کو نسبت مع اللہ عطا ہوجاتی ہے اور قلب کو صحت نصیب ہوجاتی ہے یعنی بیمار دل بھلاچنگا ہو جاتا ہے، تندرست ہوجاتا ہے چاہے مزہ آیا ہو یا نہ آیا ہو۔ مزہ آیا تو آپ نے اللہ کا نام لیا اور مزہ نہ آیا تو اللہ کا نام لینا چھوڑ دیا تو بتائیے! آپ مزے کے غلام ہیں یا اﷲ کے؟ عبداللطف ہیں یا عبداللطیف ہیں؟یہ شیطان کی بہت خطرناک سازش ہے، وہ پٹی پڑھاتا ہے کہ ذکر میں مزہ نہیں آرہا ہے لہٰذا ذکر چھوڑ دو لیکن آپ اس کے کہنے میں نہ آئیں۔ ہمارے بزرگوں نے ہمیں جتنا ذکر بتایا ہے اس میں ناغہ