جرأت نہ ہوئی۔ ان کا بولورام ہوگیا۔ مولانا دہلوی نے یہ تمام خط وکتابت شائع کر دی۔
۱/۷… ’’تحریف مرزائیت، ربوہ سے ایک تحریری علمی مناظرہ‘‘: یہ کتاب اسی تحریری مواد کے مجموعہ کا نام ہے۔ دیانتداری کی بات ہے کہ آج کل حیات مسیح، ختم نبوت، کذب مرزا پر تو قادیانیوں سے بحث ہوتی ہے۔ یہ مسئلہ کہ عذاب جہنم ابدی نہیں۔ اس پر عموماً قادیانیوں سے بحث نہیں ہوتی۔ اس عنوان پر مولانا ہلال احمد دہلوی کا رسالہ بہت ہی وقیع وقابل قدر معلومات کا خزانہ ہے۔ اس جلد میں اسے بھی شائع کرنے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ اسے انشاء اﷲ العزیز ماہنامہ لولاک میں قسط وار شائع کریں گے۔۱/۸… قادیانی عزائم اور پاکستانی مسلمان: یہ جناب محمد نواز صاحب ایم۔اے کی مرتب کردہ ہے۔ ۱۹۷۴ء میں چٹان پریس سے شائع ہوئی۔ شائع کنندہ اتحاد العلماء کا مرکزی دفتر لاہور تھا۔ بہت ہی اہم معلومات پر مشتمل ہے۔ اس جلد میں اسے بھی شائع کرنے کی سعادت حاصل ہورہی ہے۔
۱/۹… قادیانیت کی حقیقت: یہ مختصر چار صفحاتی رسالہ ہمارے مخدوم حضرت مولانا حبیب اﷲ فاضل رشیدیؒ کی یادگار ہے۔ مولانا حبیب اﷲ صاحب، فاضل رشیدی، دارالعلوم دیوبند کے فاضل اور حضرت مدنیؒ کے شاگرد تھے۔ حضرت مولانا مفتی فقیر اﷲ صاحبؒ کے صاحبزادے تھے۔ حضرت مولانا مفتی فقیر اﷲ حضرت شیخ الہندؒ کے شاگرد اور جامعہ رشیدیہ ساہیوال کے بانی تھے۔ مولانا حبیب اﷲ صاحب فاضل رشیدیؒ، جامعہ رشیدیہ کے ناظم تھے۔ اس لئے آپ کو ’’ناظم صاحب‘‘ بھی کہا جاتا تھا۔ آپ نے عقیدہ ختم نبوت کے محاذ پر وہ گرانقدر خدمات سرانجام دیں۔ جن پر آنے والی نسلیں فخر کریں گی۔ آپ کا یہ رسالہ اس جلد میں شائع کرنے پر بہت ہی خوشی ہوئی۔ یہ رسالہ مجلس تحفظ ختم نبوت ساہیوال کے پرنٹ لائن سے آپ نے شائع کیا۔ اس پر سلسلہ اشاعت نمبر۲ درج ہے۔ اس کا معنی ہے کہ اس سے پہلے بھی ایک رسالہ شائع ہوا۔ اس کا کیا نام تھا۔ افسوس کہ اس رسالہ کے نہ ملنے کے باعث اس وقت محرومی کے احساس کے نیچے ٹھنڈے سانس لے رہا ہوں۔ مولانا حبیب اﷲ فاضل رشیدیؒ کا وصال ۷؍دسمبر ۱۹۸۵ء کو ہوا۔
ز… مولانا محمد ولی الدین صاحب پہلے قادیانی تھے۔ قادیانی جماعت کے انسپکٹر مال اور