کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔ آپ کے ردقادیانیت پر اور بھی کتب ورسائل ہوں گے۔ مگر افسوس کہ ان تک رسائی نہ ہو پائی۔ وہ اب فوت ہوگئے ہیں۔ ان کی تاریخ وفات تو معلوم نہیں۔ البتہ ان کی حسین شخصیت کی دل افروز یادوں کا خزانہ اب بھی دماغ میں تعطر کا باعث ہے۔ حق تعالیٰ ان کی بال بال مغفرت فرمائیں۔
ز… مولانا غلام سبحانی صاحب خطیب جامع مسجد موڑبفہ کلاں تحصیل وضلع مانسہرہ نے ایک کتاب لکھی۔ جس کا نام:
۱/۵… حجۃ قطعیہ علے رد مرزائیہ: (مرزاکی کہانی، مرزاکی زبانی) اسے ہم احتساب قادیانیت کی اس جلد میں شائع کر رہے ہیں۔ یہ کتاب ۱۹۸۴ء کے لگ بھگ کی تحریر کردہ ہے۔ مناظر اسلام حضرت مولانا لال حسین اخترؒ کی کتاب ’’ترک مرزائیت‘‘ سے زیادہ تر اس کتاب کی تیاری میں استفادہ کیاگیا ہے۔ آخر میں تو بہت سارا حصہ مکمل مذکورہ کتاب سے لے کر اس کتاب کا جزو بنادیا گیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود مصنف کے ذوق کے احترام میں فقیر نے مکمل اس کو احتساب کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ اسی میں خیر ہوگی۔
ز… جماعت اسلامی حویلیاں ایبٹ آباد کے جناب حکیم محمد اسحق صاحب نے جناب مودودی صاحب کی تفہیم القرآن اور قادیانی مسئلہ سے استفادہ کر کے ۲۰؍جنوری ۱۹۷۴ء کو جب تحریک ختم نبوت ۱۹۷۴ء کا ماحول بن رہا تھا۔ ایک کتابچہ مرتب کیا جس کا نام ہے:
۱/۶… نئی نبوت اپنے لٹریچر کے آئینے میں: یہ کتابچہ بھی اس جلد میں شامل ہے۔
ز… کراچی حضرت مولانا ہلال احمد دہلوی ایک جگہ ہر اتوار کو درس قرآن دیتے تھے۔ اس میں منصوبہ کے تحت ایک قادیانی بھی آنے لگا۔ وہ درس میں شریک مسلمانوں سے تعلقات بنا کر ان کو قادیانیت کے دام تزویر میں پھانسنے لگا۔ جہنم اور عذاب جہنم ابدی نہیں۔ یہ قادیانی علم کلام کا وہ اہم مسئلہ ہے جو دیگر قادیانی متنازعہ مسائل کی طرح اجماع کی راہ سے ہٹا ہوا ہے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ اس مسئلہ پر مولانا ہلال احمد دہلوی نے دلائل دیئے۔ وہ اس قادیانی نے چناب نگر (ربوہ) بھیجے۔ قادیانی معلم الملکوت نے ان کو توڑنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگایا۔ ہانپتے کانپتے جواب بھجوایا۔ مولانا ہلال احمد دہلوی نے اس کا جواب الجواب تحریر کیا، اس کے جواب کی قادیانیوں کو