ان کے علاوہ تقریباً دس مزید افراد نے نبوت کا دعویٰ کیا تھا اور سب نے مرزاقادیانی کی بیعت کی تھی اور موقع پاکر اپنی نبوت کا اعلان کر دیا۔ گو انہیں اتنا قبول عام حاصل نہ ہوسکا جتنا کہ مرزاقادیانی کو حاصل ہوا۔ لیکن مرزاقادیانی نے انہیں جھوٹا اور مخبوط الحواس کہا۔
مرزاقادیانی اگر نبی بن سکتے ہیں تو پھر ان کے کمالات نبوت سے فیض پانے والے کیونکر نبی نہیں بن سکتے۔ جب کہ ان کا دعویٰ ہے کہ نبوت کا دروازہ کھلا ہے۔ ہزاروں نبی آسکتے ہیں اور ترقی کر کے آنحضورﷺ سے بھی آگے بڑھ سکتے ہیں۔
صرف آپ کے لئے دعویٰ نبوت کس دلیل سے مخصوص ہوا؟ جیسی وحی آپ کی طرف آتی ہے۔ ویسی ہی ان کے پاس بھی آتی ہے اور دوسروں کے پاس بھی آتی رہے گی۔ آپ نے مہرتوڑی، پٹارہ کھل گیا۔ اس کے بعد سب کی حیثیت یکساں ہوگئی اور سب کو نبی بننے کی آزادی مل گئی۔
اپنے لئے پیمانے اور، دوسروں کے لئے پیمانے اور، یہ کہاں کا انصاف ہے۔
جس طرح مرزاقادیانی آنحضورﷺ کی ختم نبوت کی مہر لگا کر نبوت کا دعویٰ کر بیٹھے۔ اسی طرح ان کے دور میں چند دوسرے حضرات بھی آپؐ کی مہر سے نبوت کا دعویٰ کرنے لگے اور آئندہ بھی کر سکتے ہیں۔ آخر آپ کس دلیل سے دوسروں کو شوق نبوت پورا کرنے سے روک سکتے ہیں۔ جو دلیل آپ کی نبوت کے لئے ہے۔ وہی انہیں بھی حاصل ہے۔ ’’مسیح موعود نے فرمایا۔ خاتم النبیین کا معنی یہ ہے کہ آپ کی مہر کے بغیر کسی کی نبوت تصدیق نہیں ہوسکتی۔‘‘
(ملفوظات احمدیہ ج۵ ص۲۹۰)
آپ نے اپنی نبوت کی تصدیق کے لئے آخر مہر کہاں سے حاصل کی ہے۔ جب کہ ماخذ دونوں کا ایک ہے تو یہ رقابت نبوت کی آگ ہے جو دوسروں کے حق میں شعلے اگل رہی ہے۔
انگریز کی فدائیت میں جہاد کی تنسیخ کا اعلان
بعثت انبیاء کے اہم ترین مقاصد یہ ہیں۔
۱… دین الٰہی کو زندگی کے تمام شعبوں میں غالب کرنا۔
۲… انسان کی اجتماعی زندگی میں نظام عدل کا قیام۔
اقتدار حکومت کے تمام وسائل پر قبضہ کر کے نیکی وبھلائی کو فروغ دیا جائے اور برائیوں کو دبایا جائے۔