ہفدہم… بخاری شریف میں آتا ہے کہ قیامت کے روز آنحضرتﷺ دیکھیں گے کہ ان کے بعض صحابہ کو جہنم کی طرف لے جارہا ہے۔ آپ فرمائیں گے یہ تو میرے صحابہ ہیں۔ جواب ملے گا آپ کو کیا معلوم کہ آپ کے بعد انہوں نے کیا کیا۔ اس پر فرمایا میں وہی کہوں گا جو اﷲ کے نیک بندے حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے کہا: ’’وکنت علیہم شہیداً ما دمت فیہم فلما توفیتنی (مائدہ:۱۱۷)‘‘ (بخاری ج۲ ص۱۵۹ مصری) کہ اے اﷲ جب تک میں ان کے اندر موجود تھا میں ان کا نگراں تھا۔ (اسی لئے تو میں نے صحابی کہا ہے) البتہ جب تو نے مجھے وفات دے دی اور میں ان سے جدا ہوگیا تو پھر تو ہی ان کا نگراں تھا۔ مجھے کچھ معلوم نہیں کہ یہ کیا کرتے رہے۔
ان سترہ قرآن وحدیث کے دلائل سے ثابت ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فوت ہوچکے ہیں اور ان کے زندہ آسمان پر جانے اور واپس آنے کا خیال قرآن کریم اور حدیث نبویﷺ کے خلاف ہے۔
نوٹ: جتنے حوالہ جات پیش کئے گئے ہیں۔ ان کی کتب بھی ساتھ ہی ملاحظہ کے لئے پیش ہیں۔
مناظر جماعت احمدیہ
(شرح دستخط) محمد سلیم عفی عنہ
مولانا محمد سلیم صاحب فاضل
(دستخط صدر مناظرہ)
پہلا پرچہ … حیات عیسیٰ علیہ السلام
بسم اﷲ الرحمن الرحیم۰ نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم۰ اما بعد!برادران اسلام! السلام علیکم!
مرزاقادیانی کے وکیل مولوی سلیم صاحب نے بہت سے دلائل اپنے خیال میں دے کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ نعوذ باﷲ حضرت عیسیٰ علیہ السلام فوت ہوگئے۔ اس کا جواب دینے سے پہلے چند باتیں میں ان سے پہلے دریافت کرلیتا ہوں تاکہ اسی کی بنیاد پر جواب دیا جائے۔
۱… کیا حیات عیسیٰ علیہ السلام کا عقیدہ کفر ہے؟