کا پورا پورا جواب دے دیا ہے۔ مگر وہ ہمارے دلائل کے پاس تک نہیں پھٹکے اور نہ پھٹک سکتے ہیں۔ کیونکہ قرآن، حدیث، بزرگان وغیرہ سب ہمارے ساتھ ہیں۔ خدارا ان سب باتوں کو سوچئے۔
محمد سلیم عفی عنہ
مورخہ ۲۵؍نومبر ۱۹۶۳ء
آخری پرچہ برکذابیت مرزاصاحب … از اہل سنت والجماعت یادگیر
مسلمان بھائیو! یہ میرا آخری پرچہ ہے۔ اس تین دن کے مناظرے نے ثابت کر دیا کہ مرزاقادیانی نبی تو کیا ہوتے سچے بھی ثابت نہیں ہوسکے۔ اس پرچے میں آپ نے درثمین سے مرزاقادیانی کے اشعار شروع کر دئیے۔ مرزاقادیانی کی صداقت مرزا ہی کی کتاب سے اور ان کے اشعار انہیں کی کتابوں سے اگر ثابت ہو جاتی ہے تو ان یادگیر کے بھائیوں کے پاس یہاں مرزاقادیانی کی بہت سی کتابیں تھیں۔ پھر آپ کو کلکتہ سے، مدراس سے، دہلی سے، ملا بار سے اور نہ معلوم کہاں کہاں سے کیوں بلایا تھا۔ آپ اپنے دوسرے پرچے کے دھوکوں کو سن لیجئے۔ ’’لن نؤمن لرقیک (الاسرائ:۹۳)‘‘ پرسوں تو آپ نے اسی آیت کو پڑھ کر لکھا تھا کہ کوئی انسان آسمان پر نہیں جاسکتا۔ آج آسمان پر جانا تسلیم کر لیا۔ شکر ہے آپ کی تسلیم پر بے شک قرآن میں آنحضرتﷺ کی صداقت کی دلیلیں ہیں۔ مرزاقادیانی کی نہیں کیونکہ قرآن حضورؐ پر اترا ہے۔ ہاں تمہارا یہ عقیدہ ہے کہ بقول مرزاقادیانی، قرآن شریف خدا کی کتاب اور میرے منہ کی باتیں ہیں۔‘‘ (تذکرہ ص۵۸۴)
آپ کی اور مرزاقادیانی کی دونوں کی قرآن دانی معلوم ہوچکی ہے۔ سورۂ جمعہ میں ’’اٰخرین‘‘ کا لفظ آیا ہے۔ آخری کا نہیں کل تو آپ مرزاقادیانی کو آخری نبی ماننے کو تیار نہ تھے۔ آج فوراً مان لیا۔ شکر ہے پروردگار، جادو وہ جو سر پر چڑھ کر بولے۔
آپ نے فارسی الاصل بھی مرزاقادیانی کو کہا ہے۔ حالانکہ میں کل سے کہہ رہا ہوں کہ مرزاقادیانی چینی ہیں۔ چینی جو آج ہمارے ہندوستان کے لئے عظیم الشان خطرہ ہیں۔ جس طرح چینی ہندوستان کے لئے خطرہ ہیں مرزاقادیانی اسلام کے لئے ٹھیک اسی طرح خطرہ ہیں کہ اسلام کو جڑ سے اکھیڑ کر ایک نقلی عمارت کا نام اسلام دے کر دنیا کو دھوکا دینا چاہتے ہیں۔ بہشتی مقبرہ، منارۃ المسیح، مسجد اقصیٰ وغیرہ بہت سی باتیں ہیں۔ (تحفہ گولڑویہ ص۴۱، خزائن ج۱۷ ص۱۲۷) چینی ہونے کا اقرار۔