مناظرے کے بعد ان کو اسلام پر واپس لاوے۔ آمین! ’’بجاہ سید المرسلینﷺ والہ واصحابہ واہل بیتہ اجمعین برحمتک یا ارحم الراحمین‘‘
احقر: (شرح دستخط) محمد اسماعیل عفی عنہ
مورخہ ۲۵؍نومبر ۱۹۶۳ء مولوی سلیم اب جواب دینا مشکل ہوگیا۔ آئے تھے مرزاقادیانی کو سچا ثابت کرنے مگر یہ الٹا معاملہ ہوگیا۔ یہ حضورﷺ کی ختم نبوت اور ناموس کا صدقہ ہے نا۔
(شرح دستخط) محمد اسماعیل عفی عنہ
M
صداقت حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) پر جماعت احمدیہ کا تیسرا پرچہ
معزز حضرات! آپ نے ہمارے مدمقابل کے دونوں پرچے سن لئے ہیں اور آپ نے یہ بھی محسوس کر لیا ہے کہ اس جواب میں کون سی زبان استعمال کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مقامی پبلک یہ بھی جانتی ہے کہ روزانہ رات کو تقریروں میں کیا گوہر افشانی کی جاتی ہے۔ تاہم چونکہ ہم بفضلہ تعالیٰ تہذیب واخلاق کی تمام قدروں کو جانتے ہیں اور ہمیں تعلیم بھی یہ ملی ہے ؎
گالیاں سن کر دعا دو پاکے دکھ آرام دو
کبر کی عادت جو دیکھو تو دکھاؤ انکسار
(درثمین)
اس لئے فریقین کی تہذیب وشائستگی کا جائزہ لینا ہم اپنے معزز حاضرین کے سپرد کرتے ہیں۔
ہم اپنے پہلے پرچے میں لکھ چکے ہیں کہ آج تک دنیا میں کوئی مامور ایسا نہیں آیا جسے لوگوں نے خوش آمدید کہا ہو۔ بلکہ ہمیشہ ہی ہر میدان میں مظفر ومنصور اور کامیاب وکامگار ہوئے اور ان کے دشمن عمر بھر چاند پر تھوکنے کی کوشش کرتے رہے۔ مگر اس سے چاند کا کیا بگڑ سکتا تھا۔
ہم اپنے گزشتہ پرچے میں حضرت مسیح موعود کی صداقت پر قرآن کریم اور حدیث سے سترہ دلائل پیش کر چکے ہیں۔ مگر آپ حضرات شاہد ہیں کہ ہمارے مدمقابل نے ہماری کسی دلیل کا جواب دینے کی کوشش تک نہیں کی۔ باینہمہ ہم ذیل میں کچھ مزید دلائل پیش کرتے ہیں۔
۱۸… یہ ایک نفسیاتی دلیل ہے کہ دنیا میں کوئی شخص اپنی اولاد کا برا نہیں چاہتا۔ اگر خود بدچلن