انتساب!
اس فتح مبین کا داعی خداوند کریم نے اس ذات گرامی کو بنایا۔ جسے دنیا آج جمعیت علماء ہند کے ناظم عمومی کی حیثیت سے جانتی ہے۔ جو حضرت شیخ الاسلام مولانا سید حسین احمد مدنی نور اﷲ مرقدہ کا صحیح جانشین اور سچا نمونہ ہے۔ جس پر نظر پڑتے ہی دل حزیں کو سکون ملتا ہے۔ جس کا ملک وملت میں آج ایک خاص مقام ہے۔ جو آج مسلمانان ہند کی کشتی کا ناخدا ہے۔ اسے دنیا فدائے ملت حضرت مولانا اسعد مدنی مدظلہ العالی کے نام سے موسوم کرتی ہے۔ اسی ذات گرامی کے نام نامی پر اس کو منتسب کرتا ہوں۔
من ز دریا سوئے بحر آوردم صدف
گر قبول افتد زہے عزو شرف
احقر: محمد اسماعیل عفی عنہ
M
صدر صاحب مناظرہ کمیٹی یادگیر کا تأثر
برادران اسلام! تعلقہ یادگیر ضلع گلبرگہ صوبہ میسور کا ایک تعلقہ ہے۔ یہاں مسلمانوں کی آبادی تقریباً دس ہزار ہے۔ تین چار سو کے لگ بھگ مرزائی بھی یہاں رہتے ہیں جو تقریباً بیس سال سے اپنے عقائد باطلہ کی تبلیغ میں لگے ہوئے ہیں۔ مرزائی جماعت کے لوگ عموماً بیٹری کے کارخانہ دار ہیں۔ آج کل بیٹری کا کاروبار جس قدر ترقی پر ہے وہ ظاہر ہے۔ دیگر مسلمان زیادہ تر بیٹری بنانے والے مزدور ہیں۔ اس قدر تعرف کے بعد اصل موضوع کی طرف توجہ دلانا چاہتا ہوں۔ مرزائی جماعت کی ہمیشہ یہ کوشش رہی کہ کسی طرح یادگیر کے مسلمانوں کو اپنے مذہب میں شامل کر لیں۔ چنانچہ اسی پیش رفت میں ہر سال وہ لوگ اپنا جلسہ بڑی ہی تیاری کے ساتھ کرتے ہیں۔ مختلف مقامات سے مرزائی پرچارکوں کو بلایا جاتا ہے اور نہایت دیدہ دلیری سے تقاریر کی جاتی