کلمہ ختم ہوا یا نہیں؟
دین ختم ہوا یا نہیں؟
قرآن ختم ہوا یا نہیں؟
آپ یہ سب کا جواب مجبوراً ہاں ہی پر دیں گے۔ نہیں کہہ ہی نہیں سکتے۔ ورنہ آپ کی جماعت ہی خود آپ سے بگڑ جائے گی۔ تو میرے پیارے دوست اﷲ کے لئے غور کرو۔ جب کلمہ ختم تو کلمہ لانے والا بھی ختم۔ جب دین ختم تو دین لانے والا بھی ختم۔ جب قرآن ختم تو قرآن لانے والا بھی ختم۔ اب صرف یہی درخواست ہے کہ ذرا غور سے سب کو پڑھ کر جواب دیں۔ پہلے لکھ کر لے آنا آسان تھا۔ اب مشکل معاملہ ہے۔
بہت کتابیں باقی ہیں۔ کسی سے بھی اجرائے نبوت ثابت کرو۔
(شرح دستخط) احقر محمد اسماعیل عفی عنہ
مورخہ ۲۴؍نومبر ۱۹۶۳ء
M
اجرائے نبوت کے مسئلہ پر جماعت احمدیہ کا دوسرا پرچہ
معزز سامعین! آپ نے ہمارے مدمقابل کے دلائل سن لئے ہیں۔ ان کے نزدیک آنحضرتﷺ کے بعد ہر قسم کی نبوت بند ہے۔ لیکن اے بھائیو! خدا اور رسول کے لئے ان سے ذرا پوچھئے تو سہی کہ آخری زمانے میں جب امت محمدیہ میں بگاڑ پیدا ہوگا تو اس کی اصلاح کے لئے کوئی آئے گا یا نہیں اور اگر آئے گا تو کون آئے گا اور اس کا مقام ومرتبہ کیا ہوگا۔ اس کا جواب ان کے پاس بجز اس کے کچھ نہیں کہ نبی اﷲ مسیح اسرائیلی آئیں گے اور امت محمدیہ کی بگڑی کو بنائیں گے۔
گویا آنحضرتﷺ کے بعد عیسیٰ علیہ السلام نبی آجائیں تو ختم نبوت میں کوئی فرق نہیں آتا۔ لیکن اگر حضرت محمد رسول اﷲﷺ کا ایک ادنیٰ غلام آپ کے عشق میں فنا ہو کر اور آپ کی امت کا ایک فرد ہوکر امتی نبی کہلائے تو واویلا مچا دیا جاتا ہے۔
سچ یہی ہے کہ آنے والا موعود آنحضرتﷺ ہی کا ایک غلام اور آپ ہی کا ایک امتی ہونا مقدر تھا۔ جو برپا ہوچکا۔ آئیے محمدی پرچم ہاتھوں میں لے کر انگلینڈ، امریکہ، جرمنی، ہالینڈ،