آنحضرتﷺ نے حجۃ الوداع کے موقعہ پر خطبہ دیتے ہوئے فرمایا کہ: ’’ایہا الناس انہ لا نبی بعدی ولا امۃ بعدکم (کنزالعمال ج۵ ص۲۹۴، حدیث نمبر۱۲۹۲۲)‘‘ {اے لوگو! میرے بعدکوئی نبی نہیں آئے گا اور تمہارے بعد کوئی امت نہ ہوگی۔}
نبی عربیﷺ نے آیت خاتم النبیین کے معنی بیان کرتے ہوئے فرمایا: ’’انا خاتم النبیین لا نبی بعدی (مشکوٰۃ المصابیح)‘‘ {میں نبیوں کو ختم کرنے والا ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔}
ختم شد برنفس پاکش ہر کمال
لا جرم شد ختم ہر پیغمبرے
امت کا باپ
انسان کے انسان کے ساتھ کئی رشتے ہوتے ہیں۔ مگر ایک رشتہ ایسا بھی ہے۔ جس میں کسی دوسرے کی شرکت ممکن نہیں۔ وہ رشتہ ہے باپ کا۔ انسان کے ایک سے زیادہ بھائی ہوسکتے ہیں، ماموں ہوسکتے ہیں، بیٹے ہوسکتے ہیں۔ مگر باپ صرف ایک ہی ہوسکتا ہے۔ بالکل اسی طرح امت مسلمہ کا باپ ازروئے قرآن وحدیث صرف حضور خاتم النبیینﷺ ہیں اور کوئی بھی صحیح النسل مسلمان حضور اکرمﷺ کے بعد کسی اور کو اپنا باپ تسلیم نہیں کر سکتا۔ چنانچہ خود حضورﷺ فرماتے ہیں: ’’الا ان ربکم واحد ودینکم واحد وقبلتکم واحد وابوکم واحد فکذالک نبیکم واحد وانا خاتم النبیین لا نبی بعدی (کنزالعمال)‘‘ {(اے مسلمانو!) یاد رکھو کہ تمہارا رب ایک ہے اور تمہارا دین ایک ہے اور تمہارا قبلہ ایک ہے اور تمہارا باپ ایک ہے۔ بالکل اسی طرح تمہارا نبی ایک ہے۔ کیونکہ میں خاتم النبیین ہوں۔ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ (ورنہ وہ امت کا باپ ہوگا)}
اس حدیث میں واضح کیاگیا کہ کوئی غیرت مند مسلمان جس طرح اپنے لئے دوسرا باپ تجویز نہیں کر سکتا۔ اسی طرح اپنے نبیﷺ کے بعد کسی دوسرے کو نبی نہیں مان سکتا اور پھر حضور اکرمﷺ نے اپنے بعد کسی دوسرے نبی کے پیدا نہ ہونے کے دلائل دیتے ہوئے خاتم النبیین کے معنی بھی بتادئیے کہ ’’لا نبی بعدی‘‘ میرے بعد کوئی نبی نہ ہوگا۔