سوّروں والا حملہ میں جانتا ہوں کہ میری اس کتاب کا جواب دینے کی قادیانی پنڈت ہر ممکن کوشش کریں گے اور یہ بھی جانتا ہوں کہ وہ اس کا کیا جواب دے سکتے ہیں۔ اس لئے کہ جو دلائل انہیں رٹائے گئے ہیں مجھے بھی رٹائے گئے تھے۔ اس کے باوجود میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ قادیانی پنڈت چونکہ غریب قادیانیوں کے چندوں پر پرورش پارہے ہیں اور مرزاقادیانی کے پالتو اور تربیت یافتہ ہیں۔ اس لئے وہ ضرور حق نمک ادا کرنے میں جوش دکھائیں گے اور اس جوش میں خود وہ کیا بنیں گے اپنے آقاومربی مرزامحمود کی زبانی سنئے: ’’میں نے کرید کرید کر ان کے دماغ میں داخل ہونا چاہا۔ مگر چاروں طرف سے ان کے دماغ کا راستہ بند نظر آیا اور مجھے معلوم ہوا کہ سوائے اس کے کہ انہیں کہا جاتا ہے کہ وفات مسیح کی یہ یہ آیتیں رٹ لو یا نبوت کے مسئلہ کی یہ دلیلیں یاد کر لو۔ انہیں اور کوئی بات نہیں سکھلائی جاتی… میں نے جس سے بھی سوال کیا معلوم ہوا کہ اس نے اخبار کبھی نہیں پڑھا اور جب کبھی میں نے ان سے امنگ پوچھی تو انہوں نے جواب دیا کہ ہم تبلیغ کریں گے اور جب سوال کیا کہ کس طرح تبلیغ کرو گے تو یہ جواب دیا کہ جس طرح بھی ہوگا تبلیغ کریں گے۔ یہ الفاظ کہنے والوں کی ہمت تو بتاتے ہیں مگر عقل تو نہیں بتاتے۔ الفاظ سے یہ تو ظاہر ہوتا ہے کہ کہنے والا ہمت رکھتا ہے۔ مگر یہ بھی ظاہر ہو جاتا ہے کہ کہنے والے میں عقل نہیں اور نہ ہی وسعت خیالی ہے۔ جس طرح ہوگا تو سوّر کہا کرتا ہے۔ اگر سوّر کی زبان ہوتی اور اس سے پوچھا جاتا کہ تو کس طرح حملہ کرے گا تو وہ یہی کہتا کہ جس طرح ہوگا کروں گا۔ پس سوّر کا یہ کام ہوتا ہے کہ وہ سیدھا چل پڑتا ہے۔ آگے نیزہ لے کر بیٹھو تو وہ نیزے پر حملہ کر دے گا، بندوق لے کر بیٹھو تو بندوق کی گولی کی طرف دوڑتا چلا آئے گا۔ پس یہ تو سوّروں والا حملہ ہے کہ سیدھے چلے گئے اور عواقب کا کوئی خیال نہ کیا۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۲۴؍جنوری ۱۹۳۵ئ، ج۲۲، نمبر۸۹)
اس انتباہ کے باوجود قادیانی پنڈت ضرور سوّروں والا حملہ کریں گے اور پھر قطعاً اس امر کی پرواہ نہیں کریں گے کہ وہ نیزہ وبندوق پر حملہ کر رہے ہیں یا شکاری پر۔ حیرت ہے کہ جس مسیح کا کام دنیا میں آکر خنزیروں کو قتل کرنا بتایا گیا تھا۔ اسی مسیح موعود کے صحن میں سوّروں کی پرورش ہورہی ہے۔ اس سے آپ بخوبی سمجھ سکتے ہیں کہ ان سوّروں کی پرورش کرنے والا مسیح ابن مریم ہوسکتا ہے یا مسیح الدجال؟ انشاء اﷲ وہ وقت ضرور آئے گا جب سارے سوّر قتل کر دئیے جائیں گے۔ حدیث نبوی ’’یقتل الخنزیر‘‘ کبھی باطل نہیں ہوسکتی۔