زیادہ خدا نہیں ہوسکتے ورنہ زمین وآسمان کی تباہی ناممکن نہیں۔ اسی طرح خدا کا بیٹا ہونا ناممکن ہے۔ مگر اس کی عبادت ناممکن نہیں۔ ٹھیک اسی طرح حضرت رسول کریمﷺ کے صاحبزادے ابراہیم کا زندہ رہنا ناممکن ہوگیا۔ ورنہ ان کا نبی بن جانا عین ممکن تھا۔
’’لیس بینی وبینہ نبی‘‘ یہ حدیث ہماری مؤیدہے۔ ہمارا استدلال یہ ہے کہ اگر آنحضرتﷺ کے بعد کوئی نبی ہونے والا نہیں تھا تو یہ کہنے کی ضرورت کیا تھی کہ میرے اور آنے والے مسیح کے درمیان کوئی نبی نہیں۔
حضرات! ہم نے اپنے مدمقابل کی پیش کردہ تمام باتوں کا جواب دے دیا ہے۔ لیکن ہمیں شکایت ہے کہ وہ ہمارے پیش کردہ انتیس دلائل کے جواب سے بالکل لاجواب ہیں۔ اگر ان میں ہمت ہے تو ہمارے دلائل کو توڑیں اور ہم انہیں چیلنج کرتے ہیں کہ جو سو آیتیں انہوں نے تھیلے میں چھپا کر رکھی ہوئی ہیں۔ جن سے ان کے خیال میں نبوت کا دروازہ بند ثابت ہوتا ہے وہ اپنے ساتھ ہی گھر نہ لے جائیں۔ آج کل کے حکیموں اور ویدوں کی طرح جو صدری نسخے کسی کو نہیں بتاتے۔ لہٰذا ان کا فرض ہے کہ وہ ان دلائل کو میدان میں پیش کریں۔
(شرح دستخط) محمد سلیم عفی عنہ
۲۴؍نومبر ۱۹۶۳ء
(مولانا محمد سلیم مناظر جماعت احمدیہ)
M
ختم نبوت پر آخری پرچہ از اہل سنت والجماعت یادگیر
والصلوٰۃ والسلام علیٰ خاتم النبیین وعلیٰ اٰلہ واصحابہ اجمعین!
اے اﷲ! تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ مولوی سلیم صاحب نے ہمارے اکثر دلائل کا جواب نہیں دیا۔ چونکہ یہ ہمارا آخری پرچہ ہے۔ اس کے بعد اگر وہ ہمارے پہلے پرچہ کا جواب دیں گے تو شرائط مناظرہ کے مطابق کسی عقلمند کے نزدیک قابل قبول نہ ہوگا۔ مگر میری پیش گوئی ہے کہ وہ ضرور ایسا کریں گے۔ کیونکہ ان کو تو کاغذ بھرنا ہے۔ خواہ مرزاقادیانی کے کلام سے ہی ہو۔ چنانچہ ابھی سے شروع کر دیا کہ مرزاقادیانی نے کہا ہے کہ جو کچھ مجھے فیض ملا ہے وہ حضورﷺ ہی کے دربار سے ملا ہے۔ جی ہاں! میں تسلیم کرتا ہوں کہ مرزاقادیانی نے بیشمار جگہ اس قسم کی باتیں کی ہیں۔ جن