آدمی کا انتخاب خود اﷲتعالیٰ فرماتا ہے اور بوقت ضرورت براہ راست ان کو اس منصب سے نوازا جاتا ہے۔ اس کے بعد ان کی زبان سے جو کچھ ادا ہوتا ہے وہ سب اﷲتعالیٰ ہی کا منشاء ہوتا ہے۔
رسول خالق ومخلوق کے درمیان ایک مقدس واسطہ ہوتے ہیں۔ جن کے ذریعہ لوگ شریعت پر عمل اور خدا کی عبادت کے طریقے سیکھتے ہیں۔ اپنی پہلی زندگی میں بھی اگرچہ وہ زہد وریاضت اور بہترین صلاحیتوں کا مرقع اور انتہائی پاکیزہ سیرت کا نمونہ ہوتے ہیں۔ لیکن پیغام رسانی کے لئے منتخب انہیں اﷲتعالیٰ فرماتا ہے۔ جس طرح حکومت کی جانب سے کوئی حاکم مقرر کیا جاتا ہے۔ لیکن کوئی شخص بھی اپنی اعلیٰ ڈگریوں کی بناء پر ازخود حاکم نہیں بن سکتا۔ لیکن مرزاقادیانی کا مغالطہ کس قدر پرفریب ہے کہ آپ کی پیروی سے انسان مقام نبوت پر فائز ہوجاتا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ آنحضورﷺ سے بڑھ کر ترقی بھی کر سکتا ہے۔ اسے مجنون کی بڑ سے بڑھ کر اور کیا کہا جاسکتا ہے۔ ختم نبوت کا یہ مفہوم خیرالقرون کے صحابہ کرام اور اس ارضی زندگی کے درخشاں ستاروں نے نہ سمجھا۔ جن کے سامنے قرآن کا نزول ہوا۔ جن کے زہد وتقویٰ اور عبادت وریاضت کے مقابلہ میں قیامت تک کا سرمایہ استقامت کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ جنہیں اﷲتعالیٰ نے خاتم النبیین کی رفاقت اور دنیا میں اپنے دین کی اقامت کے لئے منتخب فرما کر رضی اﷲ عنہم ورضواعنہ کی سند عطاء فرمائی۔ ان کی سعادت وبامرادی کو کون پاسکتا ہے۔ لیکن ایسی سعید روحیں رسول عربیﷺ کی مقرب اور معزز ہوکر بھی منصب نبوت پر فائز نہ ہوسکیں۔ اس کے برعکس جھوٹے نبی بننے کا انداز کس قدر شرمناک اور بیہودہ ہے۔ جھوٹ کا جادو قدم قدم پر سر چڑھ کر بول رہا ہے۔
محمدی بیگم کے رشتہ کے لئے جھوٹے نبی کی منت وزاری
اس سے پہلے ذکر کیا جاچکا ہے کہ مرزاقادیانی نبی بننے کے جنون میں تمثیلی رنگ میں خود ہی اپنی جنس تبدیل کر کے مریم بنے۔ پھر خود ہی حاملہ بھی ہوگئے۔ دس ماہ بعد عیسیٰ بن کر زمین پر آٹپکے۔ خود ہی اعلان کردیا کہ مسیح موعود میں ہی ہوں۔ (کشتی نوح ص۴۶ ملخص، خزائن ج۱۹ ص۴۹)
ایسا مسیح موعود بننے کے لئے عورت کا روپ دھار لینا شان نبوت کے بالکل خلاف نہیں ہے؟ نبی بننے کے بعد نچلے کب بیٹھ سکتے ہیں۔ ایک لڑکی کے رشتہ کے لئے جنون کی ساری حدیں پھاند گئے۔ اعلان کر دیا کہ محمدی بیگم کا نکاح اﷲ میاں نے آسمان پر میرے ساتھ کر دیا ہے۔ اس کے ساتھ لڑکی کے والد کو بھی ہر قسم کی ترغیب لالچ اور خوشامد کے زور سے مائل کرنا چاہا۔ مرزاقادیانی کے رشتہ دار چونکہ اسے مسیلمہ کذاب کے نام سے پکارتے تھے۔ لہٰذا زمین والوں نے آسمانی نکاح کو تسلیم نہ کیا اور جھوٹا نبی اس رشتہ کے لئے آخر دم تک رال ٹپکاتا اور کف افسوس ملتا رہا