M
ختم نبوت … دوسرا پرچہ منجانب اہل سنت والجماعت یادگیر
برادران اسلام! آپ نے دیکھ لیا۔ جو شخص بڑی طاقت سے قرانی آیات اپنے پہلے پرچہ پر لکھ کر پیش کر دیا تھا۔ ہمارے جواب سے عاجز ہوکر خلاف شرائط مناظرہ کنزالعمال، مشکوٰۃ، تجرید ومجمع البحار وغیرہ کا حوالہ فرضی دے کر جان چھڑانے کی فکر میں لگ گئے۔ مگر دوست آنحضرتﷺ کی ناموس نے آپ کو سخت شکنجہ میں دبوچ لیا ہے۔ اگر ہمت ہوتی میرے دلائل کو توڑا ہوتا۔ مگر آپ خاموش رہے۔ مرزاقادیانی کے بے شمار حوالہ سے میں نے ثابت کر دیا کہ قادیانی مرزاقادیانی کو آخری نبی مانتے ہیں۔ مگر لوگوں کو دھوکا دینے کے لئے اجرائے نبوت کا ڈھونگ رچالیا ہے۔ مرزاقادیانی کی کتابیں آپ کے دعویٰ کے رد کو کافی ہیں۔ آپ کے پہلے پرچہ کا کچھ قرضہ باقی رہ گیا ہے۔ پہلے اس کو چکالوں اس کے بعد دوسرے پرچے کی پوری قلعی کھولوں گا۔ جاؤ گے کہاں، مرزاقادیانی کی کتابیں تم کو مجبور کر رہی ہیں کہ تم مرزاقادیانی کو خاتم النبیین آخری نبی مانو۔ خیر اب سنو!
آپ نے ’’منک‘‘ کی آیت میثاق کو پیش کیا تھا۔ (ابن کثیر ج۳ ص۱۷۶) میں امام ابن کثیر فرماتے ہیں کہ حضورﷺ سے اور انبیاء اولوالعزم سے یہ عہد اﷲ کے دین پر قائم رہنے اور تبلیغ کرنے کے لئے لیاگیا ہے۔ بولو اس کا کیا جواب ہے؟
آپ نے ’’نبعث رسولا‘‘ سے بھی دلیل دی ہے۔ حالانکہ آپ کو معلوم نہیں مرزاقادیانی نے یہاں رسول کا ترجمہ محدث کیا ہے۔ (ضمیمہ انجام آتھم)
آپ نے ’’اہدنا الصراط المستقیم‘‘ سے اجرائے نبوت ثابت کی۔ خدا کا شکر ہے کہ ’’قل ہو اﷲ‘‘ سے ثابت نہ کر سکے۔ اجی جناب اس آیت کے اگر یہی معنی ہیں کہ ای اﷲ ہم کو نبی بنادے تو پھر خود حضورﷺ نبی بن کر یہ دعا کیوں مانگتے تھے؟ کیا ان کو اور نبی بننا تھا۔ عورت، خنثیٰ مشکل، مجنون، پاگل، مراقی، سلسل بول والا، بچہ سبھی اس آیت کو پڑھتے ہیں۔ کیا ان کو نبی بننا ہے؟ سوچ کر جواب دینا۔ مگر یہ تو لاجواب ہے۔ قرآن پاک کی اس تحریف پر شرم آنی چاہئے۔