گا کہ آپ نے خواہ مخواہ عیسیٰ علیہ السلام کو مار کر موسیٰ کو زندہ کر کے کچھ پھل نہیں پایا۔ لہٰذا اس عقیدے سے جلد توبہ کریں۔
(شرح دستخط) احقر:محمد اسماعیل عفی عنہ
مورخہ ۲۳؍نومبر ۱۹۶۳ء
M
وفات مسیح ناصری علیہ السلام کے متعلق جماعت احمدیہ کا چوتھا پرچہ
حضرات! وفات مسیح علیہ السلام کے مسئلے پر ہمارا یہ آخری پرچہ ہے۔ آپ نے اس پر فریقین کے دلائل سن لئے ہیں اور یہ جان لیا ہے کہ کس طرح ہمارے مدمقابل قرآن کریم، احادیث اور اقوال بزرگان سلف اور قانون قدرت کو پس پشت ڈال کر ایک انسان کو خدا کا درجہ دے رہے ہیں اور بالواسطہ طور پر عیسائیت کی تائید کر رہے ہیں۔ لیکن اے معزز سامعین! وقت آچکا ہے کہ اب مسیح علیہ السلام کی خدائی کا طلسم پاش پاش ہوگا۔ عیسائیت کی صلیب ٹوٹے گی۔ کاسر صلیب مرزاغلام احمد قادیانی کے خدام محمدی پرچم ہاتھوں میں لے کر اور خالص قرآنی ہتھیاروں سے لیس ہوکر اسلام کو سربلند کرنے کے لئے دیوانہ وار کام کر رہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ حضرت محمد مصطفیٰﷺ پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو فضیلت دے کر حضورﷺ کی جو توہین کی گئی ہے۔ کسر صلیب کے ذریعے اس کا بدلہ لیا جائے گا اور دنیا پر یہ ثابت کر دیا جائے گا کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں میں سے افضل ترین اور اکمل ترین نبی حضرت محمد مصطفیٰﷺ تھے نہ کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضورﷺ کی امت کی اصلاح کے لئے حضورﷺ ہی کاایک غلام اﷲتعالیٰ سے تائید پاکر کھڑا ہونے والا تھا نہ کہ بنی اسرائیل کا ایک فوت شدہ نبی۔
میرے معزز سامعین! سنئے خدا کے لئے عقل سلیم سے کام لیجئے۔ خدا کے لئے حضرت محمد عربیﷺ پر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو نادانستہ فضیلت دینا چھوڑ دیجئے۔ یاد رکھئے اسرائیلی نبوت کے سوتے مدت ہوئی خشک ہوچکے۔ اب صرف محمدی نبوت کا فیضان جاری ہے اور قیامت تک جاری رہے گا۔ خدا کے لئے دل کی آنکھیں کھولئے اور ہوس کے کانوں سے سنئے کہ بانی ٔ سلسلۂ احمدیہ کیا فرماتے ہیں: ’’اے تمام وہ لوگو جو زمین پر رہتے ہو اور اے تمام وہ روحو جو مشرق اور مغرب میں آباد ہو میں پورے زور کے ساتھ آپ کو اس کی طرف دعوت دیتا ہوں کہ اب زمین پر