۲۵…
مرزاقادیانی نے آنحضرتﷺ کے ساتھ اپنا مقابلہ کیا، کیا یہ توہین نہیں؟ جواب ندارد۔
۲۶…
ہم نے کہا کہ بے شک نبی کی نکتہ چینی کی گئی۔ مگر جس کی نکتہ چینی کی جائے کیا وہی نبی بن جاتا ہے؟ جواب ندارد۔
۲۷…
ہم نے کہا بے شک نبیوں کی مخالفت کی گئی۔ مگر جس کی مخالفت کی جائے کیا وہی نبی بن جاتا ہے؟ خاموشی رہی۔
۲۸…
تمہیں قاتل، تمہیں منصف والی بات کو صحیح تسلیم کرلیا۔ اس لئے خاموش رہے۔
۲۹…
ہم نے کہا اگست پہلے آتا ہے یا مئی؟ جواب ندارد۔
۳۰…
ہم نے کہا کہ تم نے بخاری شریف کو جھٹلایا۔ حالانکہ مرزاقادیانی نے اسے اصح الکتب بعد کتاب اﷲ کہا ہے۔ جواب ندارد۔
۳۱…
ہم نے کہا، کیا جو بہت جگہ تعریفیں کرے اسے بہت جگہ گالی دینے کا بھی حق ہو جاتا ہے؟ مگر جواب ندارد۔
۳۲…
ہم نے مرزاقادیانی کے گوبر ہونے کا جو حوالہ دیا اسے بھی تسلیم کر لیا۔ اس لئے خاموش رہے۔
ناظرین کرام! اس فہرست کو ملاحظہ فرماکر خود ہی فیصلہ فرمائیں کہ مناظرہ یادگیر میں قادیانی مولوی نے کس طرح خاموشی اختیار کی ہے۔
احقر: محمد اسماعیل عفی عنہ
M
نحمدہ ونصلی علیٰ رسولہ الکریم
شرائط مناظرہ
۲۳؍اگست ۱۹۶۳ء روز جمعہ
شرائط مناظرہ مجوزہ مابین اہل سنت والجماعت وجماعت احمدیہ یادگیر۔
۱… مضامین مناظرہ حسب ذیل ہوں گے۔
الف… وفات عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام۔
ب… اجرائے نبوت وختم نبوت (عنوان ثانی کی صورت میں اہل سنت والجماعت مدعی ہوگی)