۹… ’’ایک دانہ کس کس نے کھانا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۰۷)
۱۰… ’’لاہور میں ایک بے شرم ہے۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۱۶) (اب یہ مرزائی ہی بتاسکتے ہیں کہ وہ بے شرم کون ہے؟)
۱۱… ’’ربنا عاج‘‘ ہمارا رب عاجی ہے۔ عاجی کے معنی ابھی تک معلوم نہیں ہوئے۔
(البشریٰ ج۱ ص۴۳)
(مرزائیو! تمہارے مجدد، محدث اور ظلی بروزی نبی کو باوجود دعوائے الہام اور دعوائے مسیحیت ’’عاج‘‘ کے معنی معلوم نہ ہوئے۔ مرزائی حضرات دلوں کو تھام کے مرزاقادیانی کے الہامی لفظ ’’عاج‘‘ کے معنی سن لیں۔ عاج کے معنی ہیں۔ استخوان فیل۔ یعنی (ہاتھی دانت) اور سرگین یعنی (گوبر) پس ربنا عاج کے معنی ہوئے ہمارا رب ہاتھی دانت یا گوبر ہے۔ اب یہ بتانا مرزائیوں کا کام ہے کہ کیا تمہارا اور تمہارے ظلی بروزی نبی کا رب اور ملہم ہاتھی دانت یا گوبر کا بنا ہوا ہے؟ جواب دینے سے پہلے اور کچھ بتانے سے پہلے ذرا ’’عاج‘‘ کے معنی پر غور کرنا۔)
۱۲… ’’آسمان ایک مٹھی بھر رہ گیا۔‘‘ (البشریٰ ج۲ ص۱۳۹)
مرزاقادیانی کے ان جھوٹے اور بے تکے قسم کے الہامات کو دیکھنے کے بعد یہ اندازہ لگانا کچھ مشکل نہیں رہتا کہ مرزاقادیانی کس درجہ کا کاذب اور مفتری تھا اور کاذبین کے متعلق تو قران پاک میں اﷲ کریم نے فرمایا ہے۔ ’’لعنۃ اﷲ علے الکاذبین‘‘ تو گویا کاذب ہونے کی وجہ سے مرزاقادیانی بھی اس لعنت کا طوق اپنے گلے میں ڈال کر شیطان کی طرح ملعون ہوگیا۔ نمونہ کے طور پر مرزاقادیانی کے چند جھوٹ ملاحظہ کے لئے نقل کئے جاتے ہیں۔
مرزاقادیانی کے جھوٹ
مرزاقادیانی بھی جھوٹ کی مذمت کرتے ہوئے لکھتا ہے:
الف… ’’جھوٹ بولنا مرتد ہونے سے کم نہیں۔‘‘
(اربعین نمبر۳ ص۶۵، خزائن ج۱۷ ص۴۰۷ حاشیہ)
ب… ’’جھوٹ بولنے سے بدتر دنیا میں اور کوئی برا کام نہیں۔‘‘
(تتمہ حقیقت الوحی ص۲۶، خزائن ج۲۲ ص۴۵۹)
ج… ’’تکلف سے جھوٹ بولنا گوہ کھانا ہے۔‘‘ (ضمیمہ انجام آتھم ص۵۹، خزائن ج۱۱ ص۳۴۳)
د… ’’غلط بیانی اور بہتان طرازی نہایت شریر اور بدذات آدمیوں کا کام ہے۔‘‘
(آریہ دھرم ص۱۳، خزائن ج۱۰ ص۱۳)