سلسلہ ختم نہ ہو تو جب آخری نبی آئے گا تو اس وقت ان کا موضوع ختم نبوت ہوگا یا اجرائے نبوت؟
ظاہر بات ہے کہ اس وقت موضوع ختم نبوت ہوگا تو قادیانیوں نے اپنے مذہب کے لئے ایسے کو اپنا موضوع یا عقیدہ بنایا جو کسی نہ کسی وقت خودبخود ٹوٹ جاتا ہے۔ ہاں اس موضوع کے لئے یہ بات خودبخود لازم آجاتی ہے کہ سرے سے قیامت ہی کا انکار کر دیا جائے۔ اس لئے کہ اجرائے نبوت اور یوم قیامت میں تضاد کی نسبت ہے۔ یہ دونوں عقیدے ایک ساتھ کبھی بھی جمع نہیں ہوسکتے۔ علاوہ ازیں تبلیغ کا حق صرف اسی مذہب کو ہوتا ہے جو آخری ہو۔ اسی لئے قادیانیوں کا یہ ڈھونگ کہ ہماری جماعت دنیا کے گوشے گوشے میں تبلیغ کرتی ہے۔ یہ بھی نرا دھوکہ ہی دھوکہ ہے۔ آج خدا کے فضل وکرم سے تبلیغی جماعت ان سے زیادہ کام کر رہی ہے۔ حالانکہ وہ کسی سے ایک پائی بھی چندہ نہیں کرتی۔ بلکہ اس کے مبلغ خود اپنی کمائی سے عرب، شام، مصر، افریقہ وامریکہ وغیرہ میں خدمت اسلام نہایت خاموشی سے انجام دے رہے ہیں۔ ’’اللہم زد فزد‘‘ قادیانی کرتے کراتے تو کچھ نہیں۔ البتہ اخباری پروپیگنڈہ کافی سے زیادہ کرتے ہیں۔ اس کی وجہ بھی ہے۔ وہ یہ کہ ان کی پیغمبری صرف پیسہ، پریس، پیپر، پروپیگنڈہ، پبلسٹی پر قائم ہے۔ ان کی تبلیغ نرا دھوکہ ہی دھوکہ ہے۔ وہ کس مذہب کی تبلیغ کرتے ہیں؟ اسلام کی یا قادیانیت کی۔ اگر اسلام کی تو پھر دنیا کے نوے کروڑ مسلمانوں کو کافر کیوں سمجھتے ہیں؟ اگر قادیانیت کی تو اس سے اسلام کو کیا فائدہ؟ ان سے کہیں زیادہ کامیابی آج کرسچن مشزیوں کو حاصل ہے۔ خلاصہ یہ ہے کہ جب تک ختم نبوت پر یقین نہ ہو اس وقت تک اسلام ہی باقی نہیں رہتا۔ یہی وجہ ہے کہ قادیانی اس موضوع سے بہت گھبراتے ہیں۔ اس میں وہ مرزاقادیانی کے حلف اور فتوے کا بھی اعتبار نہیں کرتے۔ تعجب تو یہ ہے کہ وہ خود بھی ختم نبوت کے قائل ہیں اور وہ مرزاقادیانی کو آخری نور، آخری نبی مانتے ہیں۔ مسلمانوں کا قادیانیوں سے اصل اختلاف اسی پر ہے۔ باقی باتیں قادیانیوں نے خود بطور مکڑی کے جالے کی طرح اپنے شکار کو پھانسنے کے لئے پھیلا رکھا ہے۔ مرزاقادیانی کی صداقت کا حال تو خود مناظرہ میں کھل چکا ہے۔ اس لئے اس پر چنداں مزید وضاحت کی روشنی ڈالنے کی ضرورت نہیں۔ جب کہ خود ان کا لقب مسیح موعود ہی جھوٹ ثابت ہوچکا ہے۔ جس کا لقب اور نام ہی جھوٹ ہو اس کے کام کے جھوٹے ہونے کی چھان بین بیکار ہے۔ فقط : والسلام!
(مولانا) سید سراج الساجدین قاسمی
نائب مہتمم مدرسہ عربیہ اسلامیہ سنگڑہ
ڈاکخانہ خاص کود ضلع کٹک