وقت آسمان پر ہیں، زندہ ہیں۔ قرب قیامت میں آسمان سے اتریں گے۔ دجال کو قتل کریں گے۔ اس وقت ایک ہی مذہب اسلام ہوگا۔ ظلم وجور دنیا میں باقی نہ رہے گا۔ خیروبرکت کا زمانہ ہوگا۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام شادی کریں گے۔ ان کے بچے ہوں گے۔ مدینہ شریف میں ان کا انتقال ہوگا اور روضہ شریف میں جو خالی جگہ ہے۔ وہاں دفن ہوں گے۔ اس پر اجماع ہے۔ احادیث متواترہ سے یہ ثابت ہے۔ چنانچہ حدیث کی کوئی ایسی کتاب نہیں جو ان احادیث سے خالی ہو۔ کمال یہ ہے کہ خود مرزاقادیانی نے باون سال تک اس عقیدہ کا پرچار کیا۔ اس کے نہ ماننے والوں کو خارج از اسلام قرار دیا۔ مگر آخر عمر میں خود عیسیٰ بننے کے شوق میں یہ سب دلائل کو غلط قرار دیا اور یہ عقیدہ گھڑا کہ وہ آسمان پر نہیں گئے بلکہ شام سے سفر کرتے ہوئے کشمیر آئے اور یہیں ان کا انتقال ہوا اور ان کی قبر سرینگر میں موجود ہے۔ اس سے پہلے مرزاقادیانی نے نہایت وثوق سے ان کی قبر کو گلیل میں بتلایا تھا۔ خیر جانے دیجئے اس بحث کو، اب جب کہ مرزاقادیانی نے اپنا عقیدہ بدلا تو قرآن واحادیث سے کچھ تاویلات نکال کر دھوکہ دینا شروع کیا۔ چنانچہ ناظرین اس کتاب میں ان کے دلائل کو خود ملاحظہ فرمالیں۔
سوال صرف یہ ہے کہ عیسیٰ علیہ السلام کو کس نے مارا؟ قرآن نے یا حدیث نے یا مرزاقادیانی کے الہام نے، تو قادیانی مولوی مجبور ہوکر تحویل قبلہ کی مثال دے کر تسلیم کر لیتا ہے کہ مرزاقادیانی کے الہام نے مارا۔ اب تو مسئلہ خود بخود حل ہوگیا کہ جس طرح بیت المقدس والے قبلے کو آنحضرتﷺ کی وحی نے بدل دیا۔ ٹھیک اسی طرح عقیدہ حیات عیسیٰ علیہ السلام کو مرزاقادیانی کے الہام نے بدل دیا۔ اب قرآن کی آیات کو کتربیونت کرنا یا احادیث کو غلط کہنے کی ضرورت کیا رہی۔ کیونکہ باون سال تک تو تم اسی قرآن اور انہیں احادیث اور انہیں تفاسیر کو صحیح مانتے تھے۔ بلکہ احادیث نزول عیسیٰ علیہ السلام کو متواتر کہتے تھے۔ اب یہی دلائل غلط ہوگئے۔ افسوس صد افسوس اس ضلالت پر۔
یہی حال ختم نبوت کا ہے۔ ختم نبوت اسلام کا بنیادی عقیدہ ہے۔ سرکار دوعالمﷺ کو ہی اﷲتعالیٰ نے خاتم النبیین کے خطاب سے نوازا۔ قرآن مجید آخری کتاب ’’لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ‘‘ آخری کلمہ، اور دین اسلام آخری دین ہے۔ مگر قادیانیوں کا یہ عقیدہ ہے کہ نبوت ختم نہیں ہوئی۔ بلکہ اسلام میں اجرائے نبوت ہے۔ حالانکہ اجراء نبوت کا عقیدہ عقل اور نقل کے خلاف ہے۔ نقل کے خلاف تو ظاہرہی ہے۔ اب خلاف عقل ہونے کی سنئے۔ آخر قیامت آئے گی یا نہیں۔ جب قیامت آئے گی تو اس سے پہلے ہی کوئی نہ کوئی آخری نبی ضرور آئے گا۔ یہ تو ہو نہیں سکتا کہ یہ