والجماعت کی طرف سے بحیثیت مناظر پیش ہوئے۔ مولانا قمر صاحب بنارسی اور مولانا محمد داؤد صاحب راز نے اسی طرح مولانا سید احمد النبی صاحب اور مولانا سید سراج الساجدین صاحب قاسمی نے نہایت ہی بہتر طریقے پر معاونت فرمائی۔
یہ تمام حضرات مناظرہ سے دودن قبل یادگیر تشریف لائے اور دس دن تک یادگیر میں قیام فرمایا۔ نہ صرف امور مناظرہ کو بحسن وخوبی انجام دیا بلکہ تاقیام ہر رات مسجد چوک میں جلسے کو خطاب فرمایا اور مرزائیوں کے تاروپود بکھیر کر رکھ دئیے۔ ان تمام حضرات نے مناظرہ کو خوش اسلوبی سے انجام تک پہنچانے میں جو حصہ لیا دن رات محنت فرمائی۔ ہزارہا میل کی مسافت طے کی۔ سفر کی تکالیف کو برداشت فرمایا۔ حضورﷺ کے ناموس کی حفاظت کے لئے ایک ٹیم بن گئے۔ یہ تمام علمائے کرام کے لئے ایک مشعل راہ کا کام دے گا۔ میں سچے دل سے ان تمام حضرات کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مولانا محمد اسماعیل صاحب ناظم جامعہ عربیہ رائے درگ بھی ہمارے شکریہ کے مستحق ہیں کہ آپ نے ہماری خواہش پر جامعہ عربیہ کی لائبریری سے نایاب کتب مولانا عبدالغنی صاحب سیفی مدرس مدرسہ جامعہ عربیہ کے ذریعہ روانہ فرمائیں۔ جس سے مناظرہ میں کافی مدد ملی۔ مولانا سیفی نے اپنے مفوضہ فرض کو بحسن وخوبی انجام دیا۔ ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
مناظرہ کی تشہیر کے سلسلہ میں نہ صرف ہندوستان کے اخبار ورسائل نے حصہ لیا۔ بلکہ بیرون ہند کے رسائل واخبارات نے بھی اس مناظرہ کی صحیح روئیداد اور عظیم الشان نتائج کو دنیا کے سامنے پیش کر کے اسے ایک یادگار اور تاریخی مناظرہ بنادیا۔ جس کا ہم دلی شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اس مناظرہ کی کامیابی پر ہمیں بے شمار خطوط وتار ہندو بیرون ہند سے مبارک بادی کے موصول ہوئے۔ جن کا فرداً فرداً شکریہ ادا کرنا ممکن نہیں ہے۔ لہٰذا ہم مجملاً تمام احباب کا دلی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
محترم جناب بشوناتھ صاحب ریڈی جو مناظرہ کے صدر تھے۔ انہوں نے کمال دیانتداری وغیرجانبداری سے اس فرض کو انجام دیا۔ تحریری مناظرہ کے لئے اپنا گودام خالی کرادیا۔ مناظرہ سناتے وقت قادیانی مولوی کی گستاخی سے ایک خطرناک ہنگامہ ہو جارہا تھا۔ جسے ان کے تدبیر نے روک دیا۔ ان کاہم اور تمام یادگیر والے دلی شکریہ ادا کرتے ہیں۔
اس مناظرہ میں جن حضرات نے چندہ دیا۔ میں ان سب کا مشکور ہوں۔ خصوصاً بیرون