قادیانی اور اس کے ماننے والوں نے نظر انداز کر کے کچھ بے تکی دلیلوں سے اجرائے نبوت ثابت کرنے کی ناکام کوشش کی ہے اور مزید ستم ظریفی یہ کہ اس کے لئے انہوں نے قرآن مجید کا سہارا لیا جو اﷲ کے آخری پیغمبر سیدنا حضرت خاتم النبیینﷺ پر نازل شدہ آخری کتاب ہے۔ شواہد موجود ہیں کہ اسلام کے خلاف قادیانیوں کی یہ ایک خطرناک سازش تھی جو اب بے نقاب ہوچکی ہے۔
محترم مولوی محمد ولی الدین صاحب فاضل پنجاب یونیورسٹی جو نہ صرف ایک زمانہ دراز تک اس فتنہ کا شکار رہے بلکہ مبلغ اور انسپکٹر مالیات جیسے عہدوں پر فائز رہے۔ انہوں نے شعوری طور پر حق کا مطالعہ کیا اور انہیں اپنے مذہب کی ضلالت اور گمراہی کا احساس ہوا۔ جس کے نتیجہ میں انہوں نے قادیانیت سے توبہ کی اور اسلام کی آغوش میں پناہ لی۔ اب یہ آرزو ہے کہ انہوں نے جس کوشش اور صلاحیت کا استعمال قادیانیت کے پھیلانے میں کیا ہے۔ اب وہ اس فتنہ کے رد اور اشاعت حق میں کریں۔ چنانچہ موصوف نے ایک کتاب ’’ختم نبوت اور قادیانی وسوسے‘‘ کے نام سے تصنیف مرتب کی ہے۔ اس کتاب کا ہم نے مطالعہ کیا ہے۔ ہمیں خوشی ہوئی کہ یہ کتاب اپنے مقصد اور موضوع کے اعتبار سے نہایت مؤثر اور جامع ہے۔ چونکہ موصوف نے اپنے زمانۂ جاہلیت (قادیانیت) میں جن دلائل کا استعمال کیا تھا ان کی خامیوں اور کمزوریوں سے واقف ہیں۔ اس لئے انہوں نے ایک ایک دلیل کے کئی شاندار اور مسکت دلائل دئیے ہیں اور عام فہم انداز میں دئیے ہیں اور اجرائے نبوت کی دلیلوں کا اس انداز سے پوسٹ مارٹم کیا ہے کہ ’’الحق یعلو ولا یعلیٰ علیہ‘‘ (حق ہی غالب ہوتا ہے مغلوب نہیں ہوتا) کی تصویر سامنے آجاتی ہے۔
ہم پورے وثوق سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ کتاب مجموعی لحاظ سے مواد موضوع طرز استدلال اور ترتیب مضامین کے اعتبار سے نہایت وقیع اور کامیاب ہے۔ عام مسلمانوں کے لئے تو اس کتاب کا مطالعہ مفید ہی ہوگا۔ لیکن اگر کوئی ہوش مند قادیانی تعصب ذہنی سے بالاتر ہوکر کشادہ دلی کے ساتھ اس کا مطالعہ کرے تو انشاء اﷲ تعالیٰ ضرور اس پر حق واضح ہوگا اور وہ مجبور ہوگا کہ اپنی عاقبت کی بھلائی کے لئے قادیانیت کے دلدل سے اپنے آپ کو نکالے۔ اﷲتعالیٰ اس کتاب کو اپنے فضل سے قبولیت عامہ نصیب کرے اور مصنف کتاب کے لئے ذریعہ نجات اور عوام کے لئے ذریعۂ افادہ بنائے۔ آمین!
مولانا محمد عبدالعزیز قاسمی… ناظم مجلس علمیہ آندھراپردیش
حافظ سید اکبر الدین قاسمی… نائب ناظم مجلس علمیہ آندھراپردیش