تقاریظ
۱…مشہور مناظر اسلام وماہر ردقادیانیت
حضرت مولانا محمد اسماعیل صاحب کٹکی مدظلہ العالی
امیر شریعت وصدر جمعیت العلماء اڑیسہ
ختم نبوت اسلام کا ایک بنیادی عقیدہ ہے۔ اس چودہ سو سالہ متفقہ عقیدۂ اسلام کو ۱۹۰۱ء میں مرزاغلام احمد قادیانی نے ڈائنامیٹ کرنے کی کوشش کی اور قرآن مجید کی مختلف آیات کو توڑ مروڑ کر اپنی خود ساختہ تفسیر کی بنیاد پر اجرائے نبوت کا دعویٰ کر دیا۔ حالانکہ قادیانیوں کا اصلی عقیدہ یہ ہے کہ آنحضرتﷺ کے بعد اس چودہ سو سال میں کسی قسم کا کوئی نبی نہیں آیا ہے۔ بس ایک نبی مرزاغلام احمد قادیانی ہی آیا ہے اور پھر مرزاقادیانی کے بعد کوئی نبی نہیں ہوگا۔ گویا قادیانی امت مرزاقادیانی ہی کو آخری نبی یا خاتم النبیین مانتی ہے۔ مگر بھولے بھالے مسلمانوں کو اپنے دام تزویر میں پھانسنے کے لئے اجرائے نبوت کا ڈھونگ رچا رکھاہے۔ انہی کی غلط تاویلات کے رد میں جناب مولوی محمد ولی الدین صاحب فاضل پنجاب نے ’’ختم نبوت اور قادیانی وسوسے‘‘ نامی کتاب لکھی ہے۔ موصوف چونکہ عرصہ دراز تک قادیانی مبلغ اور محتسب رہ چکے ہیں اور مرزاقادیانی کی خانہ ساز جھوٹی نبوت کے دعاوی ودلائل سے اچھی طرح واقف ہیں۔ اس لئے ان کی یہ کتاب یقینا قابل قدر ہے۔
احقر نے اس کو بالاستعاب دیکھا ہے اور بلاخوف تردید کہا جاسکتا ہے کہ یہ کتاب ختم نبوت کے سلسلے میں ایک لاجواب کتاب ہے۔ چونکہ مولوی محمد ولی الدین نے اپنے زمانۂ قادیانیت میں بہت سے مسلمانوں کو قادیانی بنا کر ان کا ایمان برباد کیا تھا۔ اب تلافی مافات کی شکل میں ان کی پوری کوشش یہی ہے کہ اہل اسلام، فتنۂ قادیانیت سے اچھی طرح واقف ہو جائیں اور قادیانی اس کو پڑھ کر اس باطل مذہب سے توبہ کر لیں۔ مجھے امید ہے کہ یہ کتاب حق کے متلاشی کے لئے رہنما ہوگی۔
مجلس علمیہ آندھراپردیش
ختم نبوت دین اسلام کا ایک مسلمہ عقیدہ ہے۔ چودہ سو سالہ مسلمہ عقیدہ کو مرزاغلام احمد