ہوئے اور حقائق منکشف ہوئے تو حضرت کی خدمت میں جہنم کے دائمی ہونے پر استفسار کیا اور کئی بار سوال وجواب کا تبادلہ ہوا اور جب اطمینان ہوگیا کہ جمہور کا مسلک زیادہ واضح ہے تو فوراً رجوع کر لیا۔ ہم یہاں طوالت کے خوف سے پورے سوال وجواب نقل نہیں کر سکتے ہیں۔ صرف حوالہ اور کچھ اشارہ پر اکتفا کرتے ہیں۔ بقیہ تفصیل آپ خود اصل کی مراجعت سے معلوم کر سکتے ہیں۔
(بوادرالنواد درجہ ص۱۲۱) پر ندوی صاحب نے حکیم الامت ان الفاظ میں سوال لکھ کر بھیجا۔
’’مجھے چند روز سے ایک خلجان سا رہتا ہے اور باوجود غور وفکر کے اطمینان نہیں ہوتا۔ وہ یہ ہے… ’’کل شیٔ ہالک الا وجہ‘‘ بھی نص صریح ہے۔ جس میں احتمال تاویل نہیں معلوم ہوتا اور مؤمنین کے لئے خلود فی الجنۃ اور کفار کے لئے خلود فی النار بھی منصوص ہے۔‘‘ آخر میں سوال کو ختم کرتے ہوئے لکھا ہے کہ: ’’اس لئے متحیر ہوں کچھ سمجھ میں نہیں آتا۔ جناب والا اس کی طرف توجہ سے سرفراز فرمائیں اور عاجز کی خلجان سے نجات بخشیں۔‘‘
سید سلیمان صاحب ندویؒ کے سوال میں اس حقیقت کا اعتراف صاف نظر آرہا ہے کہ جس طرح خلود فی الجنۃ نص صریح ہے۔ اسی طرح خلود فی النار بھی نص صریح ہے۔ لیکن ایک خارجی عارض نے خلجان میں ڈال دیا۔ جس کے حل کرانے کے لئے اپنے مرشد حکیم الامت سے رہنمائی حاصل کی اور جب اپنی غلطی کا احساس ہوگیا تو تسلی ہوگئی اور فنائے جہنم کے مسئلہ سے رجوع کیا اور سیرت النبی کے طبع ثانی کے لئے دیباچہ لکھا تو اس کا اعتراف کیا سیرت النبی کی جلد چہارم کا دیباچہ لکھتے ہوئے اس کا اعتراف ان الفاظ میں کیا کہ:
جہنم کے دائمی ہونے پر سید سلیمان ندویؒ کا اقرار
’’میرا دل اضطراب کے عالم میں تھا کہ ایسے مشکل وپیچیدہ راستہ میں معلوم نہیں۔ میرا قلم کہاں کہاں بہکا اور قدم نے کہاں کہاں ٹھوکر کھائی ہے۔ لیکن الحمداﷲ والسنۃ کہ سوائے دوزخ کی ابدیت وغیرابدیت کے ایک مسئلہ کے جس میں جمہور کی رائے ہمارے ساتھ نہ تھی۔‘‘
غرض کہ ہم نے یہاں ندوی صاحب کی یہ عبارت اس لئے نقل کی ہے کہ آپ نے ’’عذاب جہنم دائمی نہیں ہے‘‘ کو جمہور کا مسلک بتایا ہے اور ندوی صاحب جن کو آپ نے اپنے ساتھ شامل کیا ہے۔ وہ اس کو ایک مختصر گروہ کا مسلک بتارہے ہیں جو کہ جمہور کے خلاف ہے۔ ہمیں حیرت ہے۔ آپ کے ہاتھ کی صفائی پر کہ سیرت النبیؐ سے اپنے مطلب کی بات تو اخذ کر لی اور مقصد کی بات سے چشم پوشی کر لی۔ فیا اسفیٰ علی ضیاع الحق!
ہم نے سید سلیمان صاحب ندویؒ کے متعلق جو کچھ لکھا ہے اور ان کی تصنیف سیرت