{اہل جہنم پکاریں گے اے داروغہ جہنم تو اپنے رب کا فیصلہ کر دے وہ کہے گا تم اسی میں ہو گے۔}
مشرکین پر جنت حرام ہے
۹… ’’انہ من یشرک باﷲ فقد حرم اﷲ علیہ الجنۃ وماوہ النار وما للظلمین من انصار (المائدۃ:۷۲)‘‘ {پس اﷲتعالیٰ نے اس پر (یعنی مشرک پر) جنت کو حرام کر دیا اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے اور ظالموں (مشرکوں) کے لئے کوئی مدد گار نہ ہوگا۔}
اہل جہنم پر آگ باربار دہکائی جائے گی۱۰… ’’ونحشرہم یوم القیامۃ علیٰ وجوہہم عمیا وبکماً وصماً وماوہم جہنم کلما خبت زدنہم سعیرا (بنی اسرائیل:۹۷)‘‘ {ہم ان کو قیامت کے دن جمع کریں گے۔ ان کے منہ کے بل اندھا گونگا اور بہرا بنا کر ان کا ٹھکانا جہنم ہے۔ جب بھی آگ بجھے گی ہم ان کے لئے آگ کو اور بھڑکائیں گے۔}
مرتد کی کبھی بخشش نہیں ہوگی
۱۱… ’’ان الذین اٰمنوا ثم کفروا ثم امنوا ثم کفروا ثم ازدادو کفرا لم یکن اﷲ لیغفر لہم ولا لیہدیہم سبیلاً (النسائ:۱۳۷)‘‘ {بیشک جو لوگ ایمان لائے پھر کفر اختیار کیا۔ پھر ایمان لائے۔ پھر کفر اختیار کیا۔ پھر کفر میں بڑھتے گئے۔ اﷲتعالیٰ ان کی مغفرت نہیں کرے گا اور نہ ان کو ہدایت دے گا سیدھے راستہ کی طرف۔}
اہل جہنم کا آخرت میں کوئی حصہ نہ ہوگا
۱۲… ’’یرید اﷲ الا یجعل لہم حظا فی الآخرۃ ولہم عذاب عظیم (آل عمران:۱۷۶)‘‘ {اﷲتعالیٰ یہ چاہتے ہیں کہ کافروں کے لئے آخرت میں کوئی حصہ نہ رکھیں اور ان کے لئے بڑا عذاب ہوگا۔}
۱۳… ’’فالیوم لا یخرجون منہا ولاہم یستعتبون (جاثیہ:۳۵)‘‘ {وہ آج کے دن جہنم سے نہیں نکالے جائیں گے اور نہ ان کا کوئی عذر سناجائے گا۔}
اہل جہنم پر عذاب کبھی ہلکا نہ ہوگا
۱۴… ’’الا ان الظلمین فی عذاب مقیم (شوریٰ:۴۵)‘‘ {یقینا کافر قائم رہنے والے عذاب میں مبتلا رہیں گے۔}
۱۵… ’’والذین کفروا لہم نار جہنم لا یقضیٰ علیہم فیموتوا ولا یخفف