آج بھی قادیانی فرقہ کی ہمدردیاں اور وفاداریاں غیرملکی طاقتوں اور پرانے آقاؤں کے ساتھ وابستہ ہیں۔
مسلمانوں کی دھوکہ دہی کے لئے ایک اور قلابازی
۱… ’’اور جس قدر اسلام کو ان لوگوں (عیسائیوں) کے ہاتھ سے ضرر پہنچا ہے اور جس قدر انہوں نے انصاف اور سچائی کا خون کیا۔ اس کا اندازہ کون کر سکتا ہے؟‘‘
(ازالہ اوہام ص۴۹۲، خزائن ج۳ ص۳۶۴)
انگریز کا خود کاشتہ پودا
۱… ’’غرض یہ ایک ایسی جماعت جو سرکار انگریزی کی نمک پروردہ ہے۔ صرف یہ التماس ہے کہ سرکار دولت مدار، اس خود کاشتہ پودا کی نہایت حزم واحتیاط وتحقیق وتوجہ سے کام لے اور اپنے ماتحت حکام کو اشارہ کرے کہ وہ بھی اس خاندان کی ثابت شدہ وفاداری اور اخلاص کا خیال رکھے کہ مجھے اور میری جماعت کو خاص عنایت کی نظر سے دیکھیں۔ ہمارے خاندان نے سرکار انگریزی کی راہ میں اپنا خون بہانے اور جان دینے سے فرق نہیں کیا اور نہ اب فرق ہے۔‘‘
(تبلیغ رسالت ج۷ ص۱۹،۲۰، مجموعہ اشتہارات ج۳ ص۲۱) انگریزی پودا ایشیاء کی سرزمین میں اب کون نہیں پہچان سکتا۔
۲… ’’جب کابل کے ساتھ ۱۹۱۹ء میں انگریز کی لڑائی امان اﷲ خان کے خلاف ہوئی تب بھی ہماری جماعت نے علاوہ اور کئی قسم کی خدمات کے ایک ڈبل کمپنی پیش کی۔ خود ہمارے سلسلہ کے بانی کے چھوٹے صاحبزادے نے اپنی خدمات پیش کیں۔ چھ ماہ تک ٹرانسپورٹ کور میں آنریری طور پر کام کرتے رہے۔‘‘
(جماعت احمدیہ کا سپاس نامہ بخدمت لارڈ ریڈنگ وائسرائے ہند مورخہ ۴؍جنوری ۱۹۲۳ئ)
اپنی نبوت کے تحفظ کے لئے خونریزی جائز ہے
’’سب سے پہلی مقدم اور آخری چیز جس کے لئے ہر احمدی کو اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہادینے میں دریغ نہ کرنا چاہئے۔ وہ حضرت مسیح موعود اور سلسلہ قادیانی کی ہتک ہے۔‘‘
(الفضل قادیان مورخہ ۲۰؍اگست ۱۹۳۵ء ج۲۳ نمبر۳۴ ص۵)
۲… ’’جماعت احمدیہ مسیح موعود کو سچا رسول اور نبی یقین کرتی ہے اور اس کا ہر فرد یہ اعلان کرتا ہے کہ آپ کے احکام کے مقابلے میں وہ ساری دنیا کی پرواہ نہیں کرے گا۔ وہاں وہ یہ بھی عہد کرتا