۵… ’’کنجریوں کی اولاد کے بغیر جن کے دلوں پر اﷲ نے مہر لگادی ہے۔ باقی سب مجھے قبول کرتے ہیں۔‘‘ (آئینہ کمالات اسلام ص۵۴۷،۵۴۸، خزائن ج۵ ص ایضاً)
دشمن ہمارے جنگل کے خنزیر ہوگئے اور ان کی عورتیں کتیوں سے بڑھ گئیں۔‘‘
(نجم الہدیٰ ص۵۳، خزائن ج۱۴ ص۵۳)
اﷲاﷲ! یہ الہام یہ وحی یہ زبان، کتنا پاکیزہ ہے۔ قادیانی نبوت کا کلام۔ ’’فاعتبروا یاولی الابصار‘‘
اپنے معیار کے مطابق مخبوط الحواس نبی
۱… ’’اس شخص کی حالت ایک مخبوط الحواس انسان کی ہے کہ ایک کھلا تضاد اپنے کلام میں رکھتا ہے۔‘‘ (حقیقت الوحی ص۱۸۴، خزائن ج۲۲ ص۱۹۱)
۲… ’’جھوٹے کے کلام میں تناقض ضرور ہوتا ہے۔‘‘
(ضمیمہ براہین احمدیہ ج۵ ص۱۱۱، خزائن ج۲۱ ص۲۷۵)
ویسے تو مرزاقادیانی کے کلام میں قدم قدم پر تضاد اور بوالعجبی خندہ زن ہے۔ ۳۶سال کے الہام اور کلام میں اختلاف کا شمار کرنا مشکل ہے۔ لیکن نمونہ کے طور پر چند مثالوں پر اکتفا کرتے ہیں۔ پچھلے دعوؤں کے مقابلہ میں ذیل میں ان کے عہد واقرار کا موازنہ کیجئے تو مخبوط الحواسی خود بخود ظاہر ہو جائے گی۔
آپ کے بعد ہر مدعی نبوت کو کافر سمجھتا ہوں
۱… ’’میں ان تمام امور کا قائل ہوں جو اسلامی عقائد میں داخل ہیں اور جیسا کہ سنت جماعت کا عقیدہ ہے۔ ان سب باتوں کو مانتا ہوں جو قرآن وحدیث کی رو سے مسلم الثبوت ہیں۔ سیدنا ومولانا محمد ختم المرسلین کے بعد کسی مدعی نبوت ورسالت کو کاذب اور کافر جانتا ہوں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۳۰)
۲… ’’اس بات پر محکم ایمان رکھتا ہوں کہ ہمارے نبیﷺ خاتم الانبیاء ہیں اور آنجنابﷺ کے بعد اس امت کے لئے کوئی نبی نہیں آئے گا۔ نیا ہو یا پرانا۔‘‘
(نشان آسمانی ص۳۰، خزائن ج۴ ص۳۹۰)
۳… ’’اب میں مفصلہ ذیل امور کا مسلمانوں کے سامنے صاف صاف اقرار اس خانہ خدا (جامع مسجد دہلی) میں کرتا ہوں کہ میں جناب خاتم الانبیاء کی ختم نبوت کا قائل ہوں اور جو شخص ختم نبوت کا منکر ہو، اس کو بے دین اور دائرہ اسلام سے خارج سمجھتا ہوں۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۲۵۵)