ان نبیوں کے اشتیاق کا ذکر کس کتاب میں ہے؟ اگر نہیں بتا سکتے تو سمجھ لیں کہ یہ مرزاقادیانی کی ’’الہامی گپ‘‘ اور صریح جھوٹ ہے۔
تیسرا جھوٹ
مرزاقادیانی لکھتا ہے: ’’اور یہ بھی یاد رہے کہ قرآن شریف میں بلکہ توریت کے بعض صحیفوں میں بھی یہ خبر موجود ہے کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی۔‘‘
(کشتی نوح ص۵، خزائن ج۱۹ ص۵)
قرآن شریف میں الحمد کے الف سے لے کر والناس کے س تک کوئی ایسی آیت موجود نہیں۔ جس کا ترجمہ یہ ہو کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی۔ مرزاقادیانی کی یہ کذب بیانی قرآن مجید کے متعلق انتہائی واشگاف الفاظ میں بہتان طرازی ہے۔ مرزائیو! اگر ہمت ہے تو اپنے جے سنگھ بہادر (مرزاقادیانی) کو سچا ثابت کرنے کے لئے قرآن مجید کی کوئی ایسی آیت بتاؤ۔ جس کا ترجمہ یہ ہو کہ مسیح موعود کے وقت طاعون پڑے گی اور اگر تم نہ بتا سکو (اور نہ ہی بتا سکتے ہو) تو زبان سے اتنا ہی کہہ دینا کہ ’’لعنۃ اﷲ علیٰ الکاذبین‘‘
چوتھا جھوٹ
مرزاقادیانی لکھتا ہے: ’’اگر قرآن نے میرا نام ابن مریم نہیں رکھا تو میں جھوٹا ہوں۔‘‘
(تحفتہ الندوہ ص۵، خزائن ج۱۹ ص۹۸)
مرزائیو! کیا اب بھی مرزاقادیانی کے کاذب ہونے میں کوئی شک ہے۔ اتنا بڑا جھوٹ اور اتنی مکروہ قسم کی کذب بیانی مرزاقادیانی جیسا پنجابی اور قادیانی مدعی نبوت ہی کر سکتا ہے۔ کیا کوئی مرزائی قرآن مجید کی کوئی ایسی آیت بتاسکتا ہے۔ جس میں کرشن، رودرگوپال، جے سنگھ بہادر (مرزاغلام احمد قادیانی) کا نام ابن مریم رکھاگیا ہو۔ ’’ولو کان بعضہم لبعض ظہیراً‘‘
مرزائیو! مرزاقادیانی کو جھوٹا سمجھنے میں ہمارے ہمنوا بن جاؤ۔ کیونکہ مرزاقادیانی خود لکھتا ہے کہ: ’’اگر قرآن نے میرا نام ابن مریم نہیں رکھا تو میں جھوٹا ہوں۔‘‘ اور یاد رکھو قرآن مجید میں ایسی کوئی آیت نہیں۔ جس کا ترجمہ یہ ہو کہ مرزاغلام احمد ابن مریم ہے۔
پانچواں جھوٹ
مرزاقادیانی لکھتا ہے: ’’اور میں نے کہا کہ تین شہروں کا نام اعزاز کے ساتھ قرآن شریف میں درج ہے۔ مکہ اور مدینہ اور قادیان۔‘‘ (ازالہ اوہام ص۷۷، خزائن ج۳ ص۱۴۰)