چھپانے اور اپنی رسوائی پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کی اور انتہائی کذب بیانی سے کام لیا۔ جیسا کہ لکھتا ہے: ’’رہا داماد اس کا (احمد بیگ کا) سو وہ اپنے رفیق اور خسر کی موت کے حادثہ سے اس قدر خوف سے بھر گیا تھا کہ قبل از موت مرگیا۔‘‘ (انجام آتھم ص۲۹ حاشیہ، خزائن ج۱۱ ص۲۹)
اس حوالہ میں بھی مرزاقادیانی نے سیاہ جھوٹ لکھا ہے کہ مرزاسلطان محمد ڈرگیا تھا۔ اگر مرزاقادیانی اور اس کی ناجائز اولاد (مرزائیوں) میں ہمت ہوتی تو مرزاقادیانی سلطان محمد کی کوئی تحریر پیش کرتے۔ جب کہ وہ آج تک ایسی کوئی تحریر پیش کرنے سے قاصر ہی ہیں۔ مرزاسلطان محمد صاحب مرزاقادیانی کی پیش گوئی سے بالکل خوفزدہ نہیں ہوئے۔ بلکہ اتنی بہادری اور اولوالعزمی دکھائی کہ مجبوراً مرزاقادیانی کو بھی لکھنا پڑا۔
’’احمد بیگ کے داماد کا یہ قصور تھا کہ اس نے تخویف کا اشتہار دیکھ کر اس کی پرواہ نہ کی۔ خط پر خط بھیجے گئے۔ ان سے کچھ نہ ڈرا پیغام بھیج کر سمجھایا گیا۔ کسی نے اس طرف ذرا التفات نہ کی اور احمد بیگ سے ترک تعلق نہ چاہا۔ بلکہ وہ سب گستاخی اور استہزاء میں شریک ہوئے۔ سو یہی قصور تھا کہ پیش گوئی کو سن کر پھر ناطہ کرنے پر راضی ہوئے۔‘‘
(اشتہار انعامی چارہزار روپیہ، مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۹۵)
مرزاقادیانی کی تحریر کردہ اس عبارت نے دوباتوں کا قطعی فیصلہ کر دیا۔ ایک یہ کہ مرزاسلطان محمد ہرگز خوفزدہ نہیں ہوا اور دوسرا یہ کہ مرزاسلطان محمد کا اصل قصور یہ تھا کہ وہ مرزاقادیانی کی پیش گوئی کو سن کر بھی محمدی بیگم کے ساتھ رشتہ ناطہ کرنے پر راضی ہوگیا۔ پس مرزا سلطان محمد کی توبہ اور رجوع اسی صورت میں ہوسکتے تھے کہ وہ مرزاقادیانی کی پیش گوئی کو پورا کرنے میں اس کا ممدو معاون ہوجاتا۔ لیکن بقول مولانا ثناء اﷲ صاحب امرتسری وہ مرزاقادیانی کے سینہ پر مونگ دلتا رہا اور مرزاقادیانی کی پیش گوئی کی وجہ سے نہ ڈرانہ توبہ کی جیسا کہ اس نے خود لکھا ہے: ’’جناب مرزاغلام احمد قادیانی نے جو میری موت کی پیش گوئی فرمائی تھی۔ میں نے اس میں ان کی تصدیق کبھی نہیں کی۔ نہ میں اس پیش گوئی سے کبھی ڈرا۔ میں ہمیشہ سے اور اب بھی اپنے بزرگان اسلام کا پیرو رہا ہوں۔‘‘
(مورخہ ۳؍مارچ ۱۹۲۴ئ، دستخط مرزاسلطان محمد پٹی، از اخبار اہل حدیث مورخہ ۱۴؍مارچ ۱۹۲۴ئ)
مرزاقادیانی کے بیان اورمرزاسلطان محمد کی اپنی تحریر سے ثابت ہوگیا کہ سلطان محمد ہرگز نہیں ڈرا اور جس نے مرزاقادیانی کی تصدیق کی۔ ان تمام حقائق کی موجودگی میں مرزاقادیانی کا یہ لکھنا کہ سلطان محمد ڈرگیا۔ جھوٹ نہیں تو اور کیا ہے۔ اب مرزاقادیانی کی وہ تحریرات پیش کی