۷… ’’میں بالآخر دعا کرتا ہوں کہ اے خدائے قادر وعلیم اگر آتھم کا عذاب مہلک میں گرفتار ہونا اور احمد بیگ کی دختر کلاں کا آخر اس عاجز کے نکاح میں آنا یہ پیش گوئیاں تیری طرف سے نہیں تو مجھے نامرادی اور ذلت کے ساتھ ہلاک کر۔‘‘ (مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۱۱۵،۱۱۶)
۸… ’’نفس پیش گوئی اس عورت (محمدی بیگم) کا اس عاجز کے نکاح میں آنا تقدیر مبرم ہے۔ جو کسی طرح ٹل نہیں سکتی۔ کیونکہ اس کے متعلق الہام الٰہی میں یہ فقرہ موجود ہے۔ ’’لا تبدیل بکلمات اﷲ‘‘ یعنی میری یہ بات نہیں ٹلے گی۔ پس اگر ٹل جائے تو خدا کا کلام باطل ہوتا ہے۔‘‘
(مجموعہ اشتہارات ج۲ ص۴۳)
۹… ’’دعوت ربی بالتضرع والابتہال ومددت الیہ ایدی السوال فالہمنی ربی وقال ساریہم اٰیۃ من انفسہم واخبرنی وقال اننی ساجعل بنتاً من بناتہم ایۃ لہم فسماہا وقال انہا ستجعل ثیبۃ ویموت بعلہا وابوہا الیٰ ثلث سنۃ من یوم النکاح ثم نردہا الیک بعد موتہما ولا یکون احدہما من العاصمین وقال انارادوہا الیک لا تبدیل لکلمات اﷲ ان ربک فعال لما یرید‘‘ میں (مرزاقادیانی) نے بڑی عاجزی سے خدا سے دعا کی تو اس نے مجھے الہام کیا کہ میں ان (تیرے خاندان کے) لوگوں کو ان میں سے ایک نشانی دکھاؤں گا۔ خداتعالیٰ نے ایک لڑکی (محمدی بیگم) کا نام لے کر فرمایا کہ وہ بیوہ کی جائے گی اور اس کا خاوند اور باپ یوم نکاح سے تین سال تک فوت ہو جائیں گے۔ پھر ہم اس لڑکی کو تیری طرف لائیں گے اور کوئی اس کو روک نہ سکے گا اور فرمایا میں اسے تیری طرف واپس لاؤں گا۔ خدا کے کلام میں تبدیلی نہیں ہوسکتی اور تیرا خدا جو چاہتا ہے کر دیتا ہے۔ (کرامات الصادقین سرورق ص اخیر، خزائن ج۷ ص۱۶۲)۱۰… ’’کذبوا بایاتی وکانوا بہا یستہزؤن فسیکفیکہم اﷲ ویردہم الیک امر من لدنا انا کنا فاعلین زوجناکہا الحق من ربک فلا تکونن من الممترین لا تبدیل لکمات اﷲ ان ربک فعال لما یرید انارادوہا الیک‘‘ انہوں نے میرے نشانوں کی تکذیب کی اور ٹھٹھا۔ سو خدا ان کے لئے تجھے کفایت کرے گا اور عورت کو تیری طرف واپس لائے گا۔ یہ ہماری طرف سے ہے اور ہم ہی کرنے والے ہیں۔ بعد واپسی کے ہم نے نکاح کر دیا۔ تیرے رب کی طرف سے سچ ہے۔ پس تو شک کرنے والوں سے مت ہو۔ خدا کے کلمے بدلا نہیں کرتے۔ تیرا رب جس بات کو چاہتا ہے وہ بالضرور اس کو کر دیتا ہے۔ کوئی نہیں جو اس کو روک سکے۔ ہم اس کو واپس لانے والے ہیں۔ (انجام آتھم ص۶۰،۶۱، خزائن ج۱۱ ص۶۰،۶۱)