۱۱… ’’گفت ایں مردم مکذب آیات من ہستند وبدانہا استہزاء می کنند پس من ایشا نرانشانے خواہم نمود وبرائے توایں ہمہ را کفایت خواہم شد وآں زن راکرزن احمد بیگ رادختر است باز بسوئے تو واپس خواہم آورد یعنی چونکہ آواز قبیلہ بباعث نکاح۔ اجنبی بیروں شدہ باز بتقریب نکاح تو بسوئے قبلہ رد کردہ خواہد شد درکلمات خداو وعدہ ہائے اوہیچ کس تبدیل نتواند کرد وخدائے تو ہرچہ خواہد آں امر بہرحالت شدنی است ممکن نیست کہ درمعرض التواء بماند پس خداتعالیٰ بلفظ فسکیفیکہم اﷲ سوئے ایں امر اشارہ کرد کہ او دختر احمد بیگ رابعد میرانیدن مانعاں بسوئے من واپس خواہد کرد واصل مقصود میرانیدن بود وتو میدانی کہ ملاک ایں امر میرانیدن است وبس۔‘‘ خدا نے فرمایا کہ یہ لوگ میری نشانیوں کو جھٹلاتے ہیں اور ان سے ٹھٹھا کرتے ہیں۔ پس میں ان کوایک نشان دوں گا اور تیرے لئے ان سب کو کافی ہوں گا اور اس عورت کو جو احمد بیگ کی عورت کی بیٹی ہے۔ پھر تیری طرف واپس لاؤں گا۔ یعنی چونکہ وہ ایک اجنبی کے ساتھ نکاح ہو جانے کے سبب قبیلہ سے باہر نکل گئی ہے۔ پھر تیرے نکاح کے ذریعہ سے قبیلہ میں داخل کی جائے گی۔ خدا کی باتوں اور اس کے وعدوں کو کوئی بدل نہیں سکتا اور تیرا خدا جو کچھ چاہتا ہے وہ کام ہر حالت میں ہو جاتا ہے۔ ممکن نہیں کہ معرض التواء میں رہے۔ پس اﷲتعالیٰ نے لفظ فسیکفیکہم اﷲ کے ساتھ اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ وہ احمد بیگ کی لڑکی کو روکنے والوں کو جان سے مارڈالنے کے بعد میری طرف واپس لائے گا اور اصل مقصود جان سے مارڈالنا تھا اور تو جانتا ہے کہ ملاک اس امر کا جان سے مارڈالنا ہے اور بس۔‘‘ (انجام آتھم ص۲۱۶، خزائن ج۱۱ ص۲۱۶)
۱۲… ’’براہین احمدیہ میں بھی اس وقت سے سترہ برس پہلے اس پیش گوئی کی طرف اشارہ فرمایا گیا ہے۔ جو اس وقت میرے پر کھولا گیا ہے اور وہ یہ الہام ہے جو براہین احمدیہ کے ص۴۹۶ میں مذکور ہے۔ ’’یا ادم اسکن انت وزوجک الجنۃ یا مریم اسکن انت وزوجک الجنۃ یا احمد اسکن انت وزوجک الجنۃ‘‘ اس جگہ تین جگہ زوج کا لفظ آیا اور تین نام اس عاجز کے رکھے گئے۔ پہلا نام آدم یہ وہ ابتدائی نام ہے جب کہ خداتعالیٰ نے اپنے ہاتھ سے اس عاجز کو وجود بخشا۔ اس وقت پہلی زوجہ کا ذکر فرمایا۔ پھر دوسری زوجہ کے وقت میں مریم نام رکھا۔ کیونکہ اس وقت مبارک اولاد دی گئی۔ جس کو مسیح سے مشابہت ملی اور نیز اس وقت مریم کی طرح کئی ابتلاء پیش آئے۔ جیسا کہ مریم کو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے وقت یہودیوں کی بدباطنیوں کا ابتلاء پیش آیا اور تیسری زوجہ جس کی انتظار ہے۔ اس کے ساتھ احمد کا لفظ شامل کیاگیا اور یہ لفظ احمد اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ اس وقت حمد اور تعریف ہوگی۔ یہ ایک چھپی ہوئی پیش