۲… ’’اس خدائے قادر مطلق نے مجھے فرمایا کہ اس شخص (احمد بیگ) کی دختر کلاں کے نکاح کے لئے سلسلہ جنبائی کر اور ان کو کہہ دے کہ تمام سلوک ومروت تم سے اسی شرط پر کیا جائے گا اور یہ نکاح تمہارے لئے موجب برکت اور ایک رحمت کا نشان ہوگا اور ان تمام برکتوں اور رحمتوں سے حصہ پاؤ گے۔ جو اشتہار ۲۰؍فروری ۱۸۸۸ء میں درج ہیں۔ لیکن اگر نکاح سے انحراف کیا تو اس لڑکی کا انجام نہایت ہی برا ہوگا اور جس کسی دوسرے شخص سے بیاہی جائے گی۔ وہ روز نکاح سے اڑھائی سال تک اور ایسا ہی والد اس دختر کا تین سال تک فوت ہوجائے گا اور ان کے گھر پر تفرقہ اور تنگی اور مصیبت پڑے گی اور درمیانی زمانہ میں بھی اس دختر کے لئے کئی کراہت اور غم کے امر پیش آئیں گے۔‘‘ پھر ان دنوں میں جو زیادہ تصریح اور تفصیل کے لئے باربار توجہ کی گئی تو معلوم ہوا کہ خداتعالیٰ نے مقرر کر رکھا ہے کہ وہ مکتوب الیہ کی دختر کلاں کو جس کی نسبت درخواست کی گئی تھی۔ ہر ایک مانع دور کرنے کے بعد انجام کار اس عاجز کے نکاح میں لائے گا اور بے دینوں کو مسلمان بنائے گا اور گمراہوں میں ہدایت پھیلائے گا۔ چنانچہ اس بارے میں عربی الہام ہے: ’’کذبوا باٰیتنا وکانوا بہا یستہزؤن فسیکفیکہم اﷲ ویردھا الیک لا تبدیل لکلمات اﷲ ان ربک فعال لما یرید انت معی وانا معک عسیٰ ان یبعثک ربک مقاماً محمودا… انہوں نے ہمارے نشانوں کو جھٹلایا اور وہ پہلے سے ہنسی کر رہے تھے۔ سو خداتعالیٰ ان سب کے تدارک کے لئے جو اس کام کو روک رہے ہیں۔ تمہارا مدد گار ہوگا اور انجام کار اس لڑکی کو تمہاری طرف واپس لائے گا۔ کوئی نہیں جو خدا کی باتوں کو ٹال سکے۔ تیرا رب وہ قادر ہے کہ جو کچھ چاہے وہ ہو جاتا ہے تو میرے ساتھ اور میں تیرے ساتھ ہوں اور عنقریب وہ مقام تجھے ملے گا۔ جس میں تیری تعریف کی جائے گی۔ یعنی گو اوّل میں احمق اور نادان لوگ بدباطنی اور بدظنی کی راہ سے بدگوئی کرتے ہیں اور نالائق باتیں منہ پر لاتے ہیں۔ لیکن آخرکار اﷲتعالیٰ کی مدد دیکھ کر شرمندہ ہوں گے اور سچائی کھلنے سے چاروں طرف تعریف ہوگی۔‘‘
(اشتہار مورخہ ۱۰؍جولائی ۱۸۸۸ئ، مجموعہ اشتہارات ج۱ ص۱۵۸)
اس اشتہار کا مضمون بالکل واضح اور صاف ہے کہ مرزاقادیانی نے بغیر کسی شرط کے کھلے اور غیرمبہم الفاظ میں اعلان کر دیا ہے کہ محمدی بیگم کا نکاح میرے سوا اور کسی سے کر دیا گیا تو احمد بیگ والد محمدی بیگم اور اس کا داماد دونوں تاریخ نکاح سے تین اور اڑھائی سال تک فوت ہو جائیں گے اور خداتعالیٰ ہر ایک مانع دور کرنے کے بعد محمدی بیگم کو میرے نکاح میںلائے گا۔ اس کے بعد