قادیانی اسلام
اصل اسلام سے تو تھوڑی بہت ہر مسلمان کو واقفیت ہے کہ اسلام ایمان، نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃ کے مجموعہ کو کہا جاتا ہے۔ مگر ذرا مرزاقادیانی کی بھی سن لیجئے کہ ان کے نزدیک اسلام کے ارکان کیا ہیں:
۱… ’’میں سچ سچ کہتا ہوں (جھوٹ نہیں) کہ اس محسن کی بدخواہی کرنا ایک حرامی اور بدکار آدمی کا کام ہے۔ سو میرا مذہب جس کو میں باربار اظہار کرتا ہوں یہی ہے کہ اسلام کے دو حصے ہیں۔ ایک یہ کہ خداتعالیٰ کی اطاعت کرے۔ دوسرے اس سلطنت کی… اگر ہم گورنمنٹ برطانیہ سے سرکشی کریں تو گویا اسلام اور خدا اور رسول سے سرکشی کرتے ہیں۔‘‘ (شہادت القرآن ص۸۱، خزائن ج۶ ص۳۸۰،۳۸۱)
۲… ’’حضرت مسیح موعود (مرزاقادیانی) کے منہ سے نکلے ہوئے الفاظ میرے کانوں میں گونج رہے ہیں۔ آپ نے فرمایا یہ غلط ہے کہ دوسرے لوگوں سے ہمارا اختلاف صرف وفات مسیح یا چند مسائل میں ہے۔ آپ نے فرمایا اﷲتعالیٰ کی ذات، رسول کریمﷺ ، قرآن، نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ غرض یہ کہ آپ نے (مرزاقادیانی نے) تفصیل سے بتایا کہ ایک ایک چیز میں ہمیں ان (مسلمانوں) سے اختلاف ہے۔‘‘ (الفضل قادیان مورخہ ۳۰؍جولائی ۱۹۳۱ئ، خطبہ مرزامحمود)
۳… ’’جس اسلام میں آپ (مرزاقادیانی) پر ایمان لانے کی شرط نہ ہو اور آپ کے سلسلہ (قادیانیت) کا ذکر نہیں۔ اسے آپ اسلام ہی نہیں سمجھتے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ حضرت خلیفہ اوّل (حکیم نورالدین) نے اعلان کیا تھا کہ ان کا (مسلمانوں کا) اسلام اور ہے اور ہمارا (قادیانیوں کا) اسلام اور ہے۔‘‘ (روزنامہ الفضل قادیان مورخہ ۳۱؍دسمبر ۱۹۱۴ئ)
۴… ’’اب جب کہ یہ مسئلہ صاف ہے کہ مسیح موعود کے ماننے کے بغیر نجات نہیں ہوسکتی تو کیوں خواہ مخواہ غیراحمدیوں (مسلمانوں) کو مسلمان ثابت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔‘‘ (کلمتہ الفصل ص۱۲۹)۵… ’’ ؎
چوں دور خسروی آغاز کردند
مسلماں را مسلماں باز کردند
اس الہامی شعر میں اﷲتعالیٰ نے مسئلہ کفر وایمان کو بڑی وضاحت سے بیان کیا ہے۔ اس میں خدا نے غیراحمدیوں کو مسلمان بھی کہا ہے اور پھر ان کے اسلام کا انکار بھی کیا ہے۔ مسلمان تو اس لئے کہا کہ وہ مسلمان کے نام سے پکارے جاتے ہیں اور جب تک یہ لفظ استعمال نہ کیا