میں اس کے جواب میں لگ جاؤں گا اور آپ کے آخری پرچے میں آپ مرزاقادیانی کی صداقت ثابت کریں گے۔ میں نے کچی گولی نہیں کھیلی ہے۔ پہلے محمدی بیگم کی شادی، ڈاکٹر عبدالحکیم کی موت، منظور محمد کے بیٹا وغیرہ کو ثابت کیا ہوتا تو ہم ضرور اس جھوٹی پیش گوئیوں کی بھی قلعی کھول دیتے۔ پہلے میرا قرض ادا کرو اس کے بعد تمہارا مطالبہ سنوں گا۔ یہ کھیل نہیں، مناظرہ ہے۔ لائے نہ عبدالحکیم کے ’’تک‘‘ اور ’’کو‘‘ کو۔ مگر مرزاقادیانی نے جو کہا تھا کہ اﷲ نے مجھے کہا کہ عبدالحکیم ہلاک ہوگا۔ تو بچ جائے گا۔ وہ پیش گوئی کہاں غائب ہوگئی؟ قسم کھا کر کہتا ہوں۔ آپ لوگ اچھی طرح جانتے ہیں کہ مرزاقادیانی کی پیش گوئیاں پوری نہیں ہوئیں۔ مگر ہٹ دھرمی پر قائم ہیں۔
آپ نے حدیث میں مقبرہ کا لفظ مانگا ہے۔ حدیث سے تکلف کرنے کی ضرورت نہیں۔ مرزاقادیانی نے خود (ازالہ اوہام ص۴۷۰، خزائن ج۳ ص۳۵۲) میں اس حدیث کو تسلیم کر لیا ہے۔ ’’الاّ خلافیہا نذیر‘‘ سے مرزاقادیانی کی صداقت ثابت نہیں ہوتی۔ اس سے بقول آپ کے کل کے ترجمہ کے خلاء بمعنی موت مرزاقادیانی کی موت ثابت ہوتی ہے۔ چونکہ میرا یہ آخری پرچہ ہے۔ لہٰذا میں نے پیش گوئی کے ذریعہ پرکھ لیا کہ مرزاقادیانی کاذب ہیں۔ اب عالم اخلاق ان کے کیا تھے۔ کیونکہ قرآن میں آتا ہے کہ انبیاء کے اخلاق بہت بلند ہوتے ہیں۔ مگر مرزاقادیانی نے اپنی گالی سے نہ ہندو کو چھوڑا، نہ مسلمان کو۔ ہندو کی گالی کے لئے (ازالہ اوہام) دیکھ لو۔‘‘ عیسیٰ علیہ السلام کو تو یہاں تک کہ کہہ دیا کہ: ’’خدا عیسیٰ کو دوبارہ لا نہیں سکتا۔ جس کا پہلا فتنہ ہی نے دنیا کو تباہ کر دیا ہے۔‘‘ (دافع البلاء ص۱۵، خزائن ج۱۸ ص۲۳۵)
نعوذ باﷲ! مسلمانو مولوی سلیم تو کیا سوچیں گے تم ہی سوچو۔ خدا کو بھی اختیار نہیں کہ دوبارہ عیسیٰ علیہ السلام کو لاسکے؟ ایسا خدا مرزاصاحب کو اور ان کے کلمہ گو کو مبارک۔ کیا کوئی مسلمان خدا کو مجبور مان کر مسلمان رہ سکتا ہے۔ پھر یہ بھی کہ عیسیٰ علیہ السلام کا پہلا آنا فتنہ تھا۔ توبہ توبہ استغفراﷲ! نبی تو رحمت بن کر آتے ہیں۔ اب معلوم ہوا کہ نبی کا آنا بھی فتنہ ہوتا ہے۔ افسوس یادگیر کے مرزائی دوستو، صرف اسی حوالے پر تم لوگ مرزائی مذہب سے توبہ کر لو۔ ہاں مرزاقادیانی کا آنا تو واقعی فتنہ ہی فتنہ ہے۔ کیونکہ یہ خدا کی طرف سے نہیں آئے ہیں۔ مگر عیسیٰ کو تو قرآن کہتا ہے کہ خدا نے بھیجا تھا۔ افسوس خدا نے ایک ایسے شخص کو نعوذ باﷲ نبی بنادیا اور جان نہیں سکا کہ یہ نبی زمین پر صلح کرے گا یا فتنہ۔ رحمت بنے گا یا فتنہ۔ دوسرا حوالہ سنو۔ (انجام آتھم ص۴۱، خزائن ج۱۱ ص۴۱) ’’مریم کے بیٹے کو کشلیا کے بیٹے پر کوئی زیادت نہیں۔‘‘ توبہ توبہ، استغفراﷲ!
اے خدا تو اس گندے عقیدے سے ہر مسلمان کو پناہ دے۔ حضرت ابوہریرہؓ کو جو صحابی