۲۴… حضرت امام محمد طاہر فرماتے ہیں: ’’ہذا ایضاً لا ینافی حدیث لا نبی بعدی لانہ اراد لا نبی ینسخ شرعہ‘‘ (تکملہ مجمع البحار ص۸۵)
یعنی آنحضرتﷺ کی حدیث ’’لا نبی بعدی‘‘ کے معنی یہ ہیں کہ کوئی ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ کی شریعت کو منسوخ کرے۔۲۵… حضرت مولانا روم فرماتے ہیں ؎
بہر ایں خاتم شد است او کہ بجود
مثل ادنے بودنے خواہند بود
پھر فرمایا ؎
چونکہ درصنعت برواستاد دست
تو نہ گوئی ختم صنعت بر تواست
(مثنوی مولانا روم دفتر ششم)
یعنی آنحضرتﷺ بایں معنیٰ خاتم ہیں کہ گویا ؎
محمد کے ثانی دوجگ میں نہیں
نہ پیچھے ہوا ہے نہ آگے کہیں
یعنی آپ بے مثال ہیں۔ کوئی آپ کا ہمسر نہیں۔ اس کی مثال بالکل ایسی ہی ہے جیسے کوئی فنکار جب اپنے فن میں سب سے بڑھ جاتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ اس پر وہ فن ختم ہوگیا۔
۲۶… حضرت امام عبدالوہاب شعرانی فرماتے ہیں: ’’ان مطلق النبوۃ لم ترفع وانما ارتفع نبوۃ التشریع فقط وقولہﷺ فلا نبی بعدی ولا رسول المراد بہ لا مشرع بعدی‘‘ (الیواقیت والجواہر ج۲ ص۲۲)
یعنی صرف تشریعی نبوت منقطع ہوئی ہے اور حضورﷺ کا یہ فرمان کہ میرے بعد کوئی نبی اور رسول نہیں۔ اس کا مطلب صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی شریعت لانے والا نبی نہیں۔
۲۷… عارف ربانی حضرت مولانا عبدالکریم جیلی فرماتے ہیں: ’’فانقطع نبوۃ التشریع بعدہ‘‘ (الانسان الکامل ج۱ ص۷۶)
یعنی حضرت رسول کریمﷺ کے بعد تشریعی نبوت ختم ہوگئی۔