’’لاشریک لہ‘‘ کے بعد اگر تابعداریٔ خدا سے کوئی خدا بن سکتا۔ تب تابعداریٔ حضور سے ’’لانبی بعدہ‘‘ کے بعد مرزاقادیانی نبی بنتے۔ بڑا مشکل سوال ہے۔ ذرا سوچ کر جواب دینا۔
مشکل بہت پڑے گی برابر کی چوٹ ہے
آپ نے ’’یصطفی‘‘ سے اجرائے نبوت ثابت کیا ہے۔ اصل یہ ہے کہ آپ کا پرچہ میں پڑھ نہیں سکتا۔ اس لئے جواب دینے میں دقت ہوتی ہے۔ مگر آپ نے غور نہیں کیا کہ اس میں ’’رسلا‘‘ آیا ہے۔ رسول نہیں۔ جمع ہے واحد نہیں اور آپ تو صرف ایک مرزاقادیانی کو آخری نور، آخری اینٹ، آخری بیٹا، آخری اولاد، آخری اولیاء تسلیم کرتے ہیں۔ اب سنئے رسول کسے کہا جاتا ہے۔ مرزاقادیانی (ازالہ اوہام ص۵۷۸، خزائن ج۳ ص۴۱۲) میں فرماتے ہیں۔ ’’قرآن کی رو سے رسول اسے کہا جاتا ہے جس نے احکام وعقائد دین جبرائیل علیہ السلام سے حاصل کیا ہو۔‘‘ حالانکہ تم بھی مانتے ہو۔ مرزاقادیانی پر جبرائیل نہیں آتے تھے۔ معلوم نہیں آپ نے خاتم المحدثین، خاتم الشعراء وغیرہ کو لکھ دیا ہے یا لکھنا باقی ہے۔ افسوس کہ میں آپ کا لکھا پورا پورا پڑھ نہیں سکا۔ اس کا جواب سنو۔ خاتم المحدثین کے بعد محدث آسکتے ہیں۔ خاتم الفقہا کے بعد فقیہہ پیدا ہوسکتے ہیں۔ خاتم الشعراء کے بعد شاعر بن سکتے ہیں۔ اس لئے کہ ان میں سے کسی کے دروازے کو قرآن نے بند نہیں کیا ہے۔ مگر خاتم النبیین کے بعد کوئی نبی نہیں ہوسکتا۔ اس لئے کہ اس دروازے کو اﷲ نے بند کر دیا ہے۔
پہلے آپ ’’مہر‘‘ کا ترجمہ کرتے تھے۔ اس مرتبہ کیوں نہیں کئے۔ کیا مہر کا کام جاری کرنا ہے یا بند کرنا؟ مرزاقادیانی نے بند کرنا لکھا ہے۔ (چشمۂ معرفت ص۳۲۴، خزائن ج۲۳ ص۳۴۰)
اچھا مولوی سلیم صاحب ! آپ مہربانی کر کے ایک بات بتا دیں کہ دنیا میں نبوت کبھی ختم بھی ہوگی کہ نہیں۔ دنیا کا جو آخری نبی آئے گا۔ اس کا نام خاتم النبیین ہوگا یا نہیں تو جب آخری نبی کوئی نہ کوئی آپ کے عقیدے کے مطابق آئے گا۔ یہ عقل کا مسئلہ ہے کہ جس کا اوّل ہے۔ اس کا آخر ہے۔ تو اس وقت آپ کا موضوع ختم نبوت ہوگا یا اجرائے نبوت؟ تو خواہ مخواہ آپ نے ایسے کو اپنا موضوع بنایا جو ایک دن آپ کی دلیل کے مطابق آٹومیٹک طور سے بدل جائے گا۔ مگر ہمارا موضوع ختم نبوت قیامت تک کے لئے ہے۔ کیونکہ حضور قیامت تک کے لئے خاتم النبیین ہیں اور ایک لطیفہ سنو۔ میں آپ سے پوچھتا ہوں۔