ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
اور طرز تو سلف کا ہو باقی تدبیرات بوجہ ضرورت خواہ قتیہ ہوں مگر حدود کے اندر ہوں ـ قریب چھپنا زیادہ قرین مصلحت ہے فرمایا حضور اقدسؐ جو غار ثور میں چھپے حالانکہ وہ بالکلہ مکہ مکرمہ کے قریب ہے اور ایسی حالت میں ظاہرا دور جا کر چھپنا مناسب معلوم ہوتا ہے اس سے ایک تدبیری مسئلہ نکالا کہ مصلحت یہی ہے کیونکہ ایسے شخص کو عادۃ دور ہی ڈھونڈھا کرتے ہیں ـ قاصد اسلامی کا ہرقل کو عجیب جواب فرمایا ہرقل نے زمانہ جنگ میں سفیر اسلامی سے کہا کہ ہم میں اور تم میں تو ایک اشتراک ہے کہ ہم تم دونوں اہل کتاب ہیں مگر آتش پرستوں سے تو کوئی مناسبت ہی نہیں ـ چاہیے یہ تھا کہ ان سے پہلے قتال کرتے تو تم ہم پر کیوں آ ئے ـ قاصد اسلامی نے کیا خوب جواب دیا جس سے معلوم ہوتا ہے کہ صحابہ کے قلب میں عمل کی دلیل پہلے آتی تھی پھر عمل کرتے تھے اسی واسطے موقع پر اس بناء کو فورا پیس کر دیا ـ اس زمانہ کے لوگوں کی طرح نہ تھے کہ عمل تو پہلے اپنی نفسانی خواہشات کے پیچھے لگ کر شروع کر دیا اور پھر پوچھنے پر قرآن کو اس پر چپکاتے پھرتے ہیں ـ وہ جواب یہ دیا کہ قرآن شریف میں حکم ہے قاتلوا الذین یلونکم اور تم قریب ہو ـ اس لئے پہلے تم سے ہی جنگ کی تیاری کی گئی ـ مثنوی کے ایک شعر کا مفہوم فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ نے مثنوی کے اس شعر کی ؎ این خورد گردد پلیدی زیں جدا واں خورد گردد ہمہ نور خدا عجیب تفسیر فرمائی کہ پلیدی سے مردا اخلاق رذیلہ لئے گئے اور نور سے مراد اخلاق حمیدہ ورنہ یہ ایک شاعرانہ کلام معلوم ہوتا تھا کیونکہ نجاست تو اولیاء کے کھانے کے بعد بھی پیدا ہوتی ہے ـ اسی طرح شعر ؎ آنکہ ناپید است ہرگز کم مباد میں شکال تھا کہ باری تعالی کو دعا دینے کے کیا معنی اور دعا بھی جو احتمال نقص پر مبنی ہو