ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
|
عوام میں دین کی وقعت کی دلیل فرمایا عموما لوگ جو رمضان میں مردہ کے ایصال ثواب کے لئے کپڑے بنا کر دیتے ہیں یہ بھی دین کی وقعت کی دلیل ہے ۔ الفاظ میں کچھ خاصہ فرمایا ممکن ہے کہ صرف الفاظ میں کچھ خاصہ ہو جیسے مقناطیس میں زلزلہ سے پہلے جذب کی قوت نہیں رہتی اس کی وجہ کچھ بھی نہیں ۔ یہ اس کا طبعی اثر ہے ۔ اور نیز وسط مقناطیس میں کچھ اثر نہیں اور اگر اس کے ٹکڑے کر لیے جائیں اور وسط کنارہ ہو جائے پھر اس میں وہی اثر پیدا ہو جاتا ہے ۔ اختلاف مطالع کا اعتبار نہیں فرمایا اختلاف مطالع کا اعتبار نہیں کیونکہ اس میں بہت مشقت ہے ۔ یہ اختلاف شرقا غربا ہوتا ہے جنوبا شمالا نہیں ہوتا ۔ اس تحقیق کے لئے کہ جس بلد میں رویت ہوئی وہ کس طرف ہے جغرافیہ کی ضرورت ہے اور شرقا غربا بھی خصوص بعد کو اعتبار ہے ۔ اس کے دریافت کیلئے علم ریاضی و ہیئت کی ضرورت ہے ۔ اس حرج شدید سے بچانے کیلئے اختلاف کا اعتبار نہیں ۔ نیز عبادت میں خلجان رہے گا کہ ادا ہوئی یا نہیں ہوئی ۔ مراقبہ توحید کی ممانعت کا سبب فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ نے مراقبہ توحید سے منع فرمایا ۔ اس لئے کہ اگر معرفت تو ہو کہ سب افعال کے خالق اللہ تعالی ہیں اور محبت نہ ہو تو ایسی حالت میں مثلا اگر بیٹا مر گیا تو مراقبہ میں یہ تقاضہ ہو گا کہ اماتت کو فعل حق تعالی خیال کرے اور یہ فعل اس کی طبیعت پر بظاہر مکروہ ہے اور محبت ہے نہیں ۔ تو حق تعالی سے بغض پیدا ہو گا ۔ سیر کی روایت میں ہے کہ حق تعالی نے حضرت جبرئیل ؑ سے فرمایا کہ ایک مشت خاک لے آؤ ۔ آدمؑ کو بنائیں گے ۔ حضرت جبرئیلؑ نے مٹی لینی چاہی تو مٹی روئی اور کہا کہ ہم عتاب میں آ جائیں گے ۔ حضرت جبرئیل ؑ نے چھوڑ دیا رحم کی وجہ سے اسی