ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
دارلحرب کی دو قسمیں فرمایا ایک شخص آیا تھا ـ اس نے پوچھا کہ ہندوستان دارلحرب ہے یا دار اسلام ؟ میں نے کہا دارالحرب ـ لوگ اس سے بہت گھبراتے ہیں ـ میں نے کہا اصطلاحی لفظ دارالحرب کے معنی دارالکفر کے ہیں کیونکہ دار الاسلام کے مقابلہ پر دار الحرب ہے ـ دار الحرب کی دو قسمیں ہیں " دار الامن ،، اگر معاہدہ باقی ہو ـ دوسرا " دار الخوف ،، اگر معاہدہ ٹوٹ گیا ہو ـ اس نے کہا کہ خلیفہ کون ہے ؟ اس کا شاید یہ خیال ہو کہ شریف کو کہیں گے ـ میں نے کہا کہ خلیفہ سے اس وقت دنیا خالی ہے ـ خلیفہ کے لئے دو شرطیں بالفعل پیش کرتا ہوں ـ ایک یہ کہ مستقل شوکت رکھتا ہو ـ شریف میں شوکت نہیں ـ دوسری یہ کہ قریش سے ہو ـ ترک قریش سے نہیں ـ مگر سلطان اسلام کی عزت اور وقار کا باقی رکھنا ایسا ہی ضروری ہے جیسے خلیفہ کا ـ اظہار احکام کی بناء پر کہنا جرم نہیں فرمایا کراچی میں ایک مجرم نے کہا " جو ہم نے کہا وہی اشرف علی نے کہا تھا ـ اس کو کیوں سزا نہیں ہوئی ؟ جج نے کہا " اس نے اظہار احکام کی بناء پر کہا اور تم نے اضرار سلطنت کی وجہ سے کہا ،، ـ 99 درجہ کفر کا مطلب فرمایا اگر 99 درجہ کفر کا مطلب یہ ہو جو نیچری سمجھتے ہیں تو دنیا میں کوئی بھی کافر نہ ہو ـ کیونکہ یہ تو ظاہر ہے کہ 99 کا عدد تو مراد نہیں صرف کثرت مراد ہے ـ تو ہر کافر میں کوئی نہ کوئی وجہ اسلام کی پائی جاتی ہے مثلا سخاوت ، رحم وغیرہ ـ حضرت کا سب کو معاف فرمانا فرمایا میں نے سب کو معاف کر دیا ہے کیونکہ مسلمان کو جہنم میں دیکھ کر شفاء غیظ نہیں ہو گا بلکہ اور دل دکھے گا ـ مسلمان کو اللہ تعالی جہنم سے بچائے ـ