ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
مرنے کے بعد روح کے بدن سے تعلق کی مثال فرمایا روح عین ہے اور اس کا تعلق بدن سے ہوتا ہے جیسے سورج مگر بدن پر تغیر آ نے سے تکلیف ہوتی ہے ۔ فرمایا ۔ اس کی مثال حضرت مولانا محمد یعقوب صاحبؒ نے اس طرح فرمائی کہ اس کی مثال ایسی ہے جیسے کہ کسی شخص کی لوئی اتار کر جلا دی جائے تو آگ تو اس شخص کو نہ لگے گی مگر دل میں ایک کوفت ہو گی ۔ ایسے ہی جب بدن کو تغیر ہو تو روح کو تکلیف ہوتی ہے ۔ اور ایک صورت یہ ہے کہ لوئی بدن پر ہو اور اس کو آگ لگا دی جائے ایسا وہاں برزخ میں نہیں ہو گا اور فرمایا کہ یہ سب ظنی امور ہیں ۔ حضرت حکیم الامتؒ کی پیشینگوئی فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ نے ایک پیشین گوئی بشکل وعدہ فرمائی تھی کہ ان کو ( حضرت مولانا صاحب کو ) تفسیر اور تصوف سے مناسبت ہو گی ۔ زندگی مکہ کی اور موت مدینہ کی فرمایا حضرت حاجی صاحبؒ کے علوم کا پتہ ان کی تحقیق سے چلتا ہے ایک دفعہ اس میں گفتگو تھی کہ اقامت ، حرمین میں سے کس میں افضل ہے ؟ تو حضرت نے فرمایا کہ بھائی ! ،، زندگی تو مکہ کی اور موت مدینہ کی ،، ۔ فرمایا کہ اب سب احادیث کو دیکھ لیا جائے تو سب حل ہو جائیں گی ۔ مولانا محمد قاسم صاحبؒ ۔ آب حیات ،، حضرت کو سناتے تھے جو بہت مشکل کتاب ہے ۔ حضرتؒ اس کو سنتے تھے اور کسی کسی جگہ اصلاح بھی فرماتے تھے ۔ مولانا قاسم صاحبؒ فرمایا کرتے تھے کہ ہماری معلومات زیادہ ہیں اور حضرت کے علوم زیادہ ہیں ۔ اس کی مثال یہ فرماتے تھے کہ ایک شخص کی قوت ابصار بہت قوی ہے گو تھوڑے شہروں کو دیکھا ہے ۔ اور ایک نے بہت شہروں کو دیکھا ہے مگر نظر چندھی ہے صاف نظر نہیں آتا ۔ اور مولانا محمد قاسم صاحبؒ فرماتے تھے کہ لوگ حاجی صاحبؒ کی کرامت کی وجہ سے عاشق ہیں اور میں ان کے علم کی وجہ سے عاشق ہوں ۔ ایک