ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
مخصوصین میں سے ہیں اس لئے میں دوستوں میں سے کسی کو خاص دوست نہیں بناتا ۔ سلب کی نسبت کی حقیقت فرمایا کہ " سلب نسبت ،، کی حقیقت یہ ہے کہ جس شخص سے فیوض حاصل کئے ہوں اگر اس کے دل میں غبار پیدا ہو جائے تو اطاعت اور اعمال میں تساہل ہو جاتا ہے اور تساہل کی وجہ سے نسبت جو کہ عبارت ہے تعلق مع اللہ سے اس میں کمی واقع ہو جاتی ہے ورنہ خود شیخ نسبت سلب نہیں کر سکتا ۔ حضرات انبیاء علیہم السلام کے جسد مبارکہ سے متعلق ایک تحقیق فرمایا کہ صاحب روح المعافی نے ان احادیث پر کلام کیا ہے جن میں حضرات انبیاءؑ اور شہداء کے جسد محفوظ رہنے کی نسبت ارشاد ہے ۔ میں نے تفسیر میں جواب دیا کہ کوئی اگر اس کے خلاف پایا جائے تو اس میں یہ وجہ ہو گی کہ اس کی نیت نہ تھی ۔ مگر بعد میں یہ خیال رہا کہ خدا نخواسہ کسی نبی کا جسد شریف اگر خلاف پایا جائے تو وہاں تو یہ جواب درست نہیں ۔ پھر یہ سمجھ میں آیا کہ حدیث میں علی الارض کا لفظ وارد ہے تو اگر کسی نبی کی لاش شریف میں تغیر واقع ہو جائے تو وہ زمین کے اندر اور مواد کی وجہ سے ہو گا زمین کی وجہ سے نہ ہو گا ۔ جیسے انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام کے بدن کے اندر اسلحہ وغیرہ اثر کر سکتے ہیں اسی طرح اور مواد غیر ارضیہ جو ارض میں موجود ہیں وہ بھی ممکن ہے کہ تاثیر کر سکیں ۔ کیونکہ ان کی عدم تاثیر کا ثبوت نہیں ۔ اس کے بعد حضرت نے ایک کتاب جس کا نام غالبا " عوائد العوائد ،، ہے طلب فرمائی اور اس سے اس مضمون کو سنایا ۔ اور فرمایا کہ کچھ دنوں سے یہ شبہ تھا مگر جب حق تعالی نے جواب سمجھایا تو جی بہت خوش ہوا ۔ لا تحرک بہ لسانک کی تفسیر بیان القرآن میں فرمایا ، آیت لا تحرک کا ما قبل سے ربط ایک تو صاحب کشاف نے بیان کیا ہے کہ اس کا کوئی ربط نہیں بلکہ ما قبل اور ما بعد مرتبط ہے ۔ چونکہ حضورؐ نے اس جگہ جلد جلد