ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
فرائض کے مخارج سبعہ فرمایا مولانا سید احمد صاحب نے فرائض کے مخارج سبعہ یاد رکھنے کی سہولت کیلئے یہ عنوان تجویذ فرمایا تھا دو اور دو کے دو ضعف یعنی ایک ضعف اور ایک ضعف الضعف اور تین اور تین کے تین ضعف یعنی ایک ضعف ـ ایک اس کا ضعف ایک اس کا ضعف ـ اعیا ھم سے ملاقات انبیاء علیم السلام اور معراج یاد رکھنا فرمایا میں نے ان حضرات انبیاء علیہم السلام جن سے معراج میں حضورؐ آسمانوں میں ملے ہیں کے اسماء مبارکہ کی ترتیب یاد رکھنے کیلئے یہ جملہ مرتب حروف کا تجویذ کیا تھا اعیاھم ـ ہر نبی کے نام کا اول حرف لے لیا ـ الف سے آدم علیہ السلام کا نام اور عین سے عیسیؑ کا جو آسمان ثانی پر ملے اور چوکہ یحی علیہ السلام جو ان کے بھائی ہیں وہ بھی ان کے ہمراہ ملے ہیں اس لیے جدا گانہ حرف کی ضرورت نہیں ہوئی آ گے الف سے ادریسؑ کا نام ـ ی سے یوسفؑ کا نام ـ ہاء سے ہارونؑ کا نام ـ میم سے مراد موسیؑ اور ابرہیم ؑ جو سب سے اوپر ہیں ـ ان کو زبانی یاد رکھ لیا جائے اور جملہ بھی مناسب مقام کے ہے یعنی حضورؐ نے سبقت فرما کر سب کو عاجز کر دیا ـ کسی فاسق کو حقیر نہ سمجھنا فرمایا مجھ کو کبھی کسی فاسق کو دیکھ کر یہ خطرہ نہیں ہوا کہ میں اس سے اچھا ہوں ہاں اس فسق فعل کو تو برا سمجھتا ہوں مگر فاعل کو حقیر نہیں جانتا ـ منشاء غیرت دین فرمایا ایک شخص عبدالکریم شاہ نامی جو حضرت حاجی صاحبؒ سے مرید تھے وہ داڑھی منڈاتے تھے لیکن تھے صاحب درد وہ اتفاقا گنگوہ آ ئے تھے حضرت مولانا کی خدمت میں بھی حاضر ہوئے ـ حضرت مولانا ان سے نہیں ملے جس کا منشا غیرت دین تھی میں بھی گنگوہ گیا ہوا تھا ـ میری خبر سن کر انہوں نے مجھ کو ملاقات کے واسطے بلا بھیجا ـ میں نے کہا گر تم