ملفوظات حکیم الامت جلد 26 - یونیکوڈ |
مطلب ہندو اور م سے مراد مسلمان ہیں ـ لوگ بڑے خوش ہوئے ـ پھر ایک ہندو نے کہا کہ م اس واسطے لمبا ہے کہ عرب سے مسافت کر کے آیا اور ہ سے مراد ہندو ہے اور ہندو اس ملک کے با شندے ہیں فرمایا کہ اگر کوئی مسلمان یہ سوال کرے کہ ہ کو م کے سر پر کیوں چڑھا دیا تو پھر کیا جواب ہو گا ؟ سب خرافات ہیں ـ مذہب اسلام پر ایک اعتراض کا جواب فرمایا کہ اس اعتراض کا کہ مسلمان کے مذہب کا دارو مدار آلہ تناسل پر ہے کیونکہ ختنہ کرتے ہیں تو اس سے مسلمان ہو جاتے ہیں ـ ایک ولایتی نے بہت عمدہ جواب دیا کہ جس چیز پر کسی کی بنیاد ہوتی ہے اس کو وہ قطع نہیں کرتا ـ مسلمان تو اس کو قطع کرتے ہیں اور ہندو اس کو باقی رکھتے ہیں معلوم ہوا کہ ہندو مذہب کی بنیاد اسی پر ہے ـ بغیر خود تحقیق کئے دستخط کرنے کو دل نہیں چاہتا فرمایا کہ تا وقتیکہ خود تحقیق نہ کر لوں دستخط نہیں کرتا ـ جی نہیں چاہتا کہ محض کسی کے لکھنے پر دستخط کر دوں ـ فتوی شرح صدر کے بعد دینا چاہیے فرمایا کہ جواب شرح صدر کے بعد دینا چاہیے ـ اگر جزئیہ نہ ملے تو لکھ دے کہ جواب قواعد کی بناء پر دیا گیا جزئیہ نہیں ملا ـ اور علماء سے بھی دریافت کر لو تا کہ بوجھ نہ رہے ـ حصول دنیا کیلئے بجائے وظیفہ کے تدبیر کرنا چاہیے فرمایا کہ وظیفہ اس غرض سے پڑھنا بے کار ہے کہ دنیا ملے ـ اس کام کے لئے تو تدبیر کرنی چاہیے ـ اولاد کے لئے وظیفہ نہیں کرتے بلکہ تدبیر کرتے ہیں ـ خسروؒ اور مولانا جامیؒ ہمعصر تھے فرمایا کہ " خسروؒ اور مولانا جامیؒ معلوم ہوتا ہے کہ ہم عصر تھے ـ خسروؒ نے ایک شخص کو